سری لنکا حکومت کی جانب سے ہندوستان کے خدشات نظر انداز
کولمبو:سری لنکا نے متنازعہ چینی بحری جہاز کو ہندوستان کے خدشات کے باوجود اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔یووان وانگ 5 کو بین الاقوامی شپنگ اور اینالیٹیکل سائیٹز کا سروے کرنے والا ریسرچ ویسل سمجھا جاتا ہے تاہم ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین اس جہاز کا دوہرا استعمال کرتے ہوئے اسے جاسوسی کیلئے بھی استعمال کرتا ہے۔چینی بحری جہاز کے حوالے سے ہندوستان کو خدشہ ہے کہ چینی جہاز ہندوستان میں فوجی تنصیبات کی جاسوسی کر سکتا ہے جبکہ ہندوستان، سری لنکا کے رستے بحر الہند میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یووان وانگ 5 بین الاقوامی بیلسٹک میزائل لانچ کی فضائی اور سیٹلائیٹ ٹریکنگ کیلئے مقرر کیا جا سکتا ہے، حکومت ہند نے اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کولمبو کو اپنی شکایت پہنچا دی ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھیں ہوئے ہیں، ملکی سلامتی یا معاشی مفادات کے خلاف کوئی اقدام برداشت نہیں کیا جائے گا، ہندوستان کی جانب سے اپنے دفاع میں تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔دوسری جانب سری لنکن وزارت خارجہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی جانب سے جہاز کے داخلے کے حوالے سے اجازت نامے میں توسیع کر دی گئی ہے، اس سے قبل 12 جولائی کو سابق صدر کے ملک سے فرار ہونے سے ایک روز قبل اجازت نامہ جاری کیا گیا تھا۔سری لنکن پورٹ حکام کا کہنا ہے کہ چینی بحری جہاز گذشتہ شب سری لنکن پورٹ سے ایک ہزار کلومیٹر دوری پر تھا جو اب آہستہ آہستہ ہمبنٹوٹا بندرگاہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔خیال رہے کہ یہ بندرگاہ سری لنکا کی جانب سے 1.12 ارب ڈالرز کے عوض 99 سال کیلئے چین کو لیز کی گئی ہے۔