چینی مداخلت کو روکنے سرحدی علاقوں میں ترقی پر توجہ

,

   

لداخ میں سڑکیں، پُل اور سرنگیں تعمیر ، چین کو کرارا جواب: راجناتھ

نئی دہلی: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج کہا کہ سرحدی علاقوں میں سڑکیں، پل اور سرنگیں نہ صرف اسٹریٹجک ضروریات کو پورا کرتی ہیں بلکہ دور افتادہ علاقوں کی ترقی میں بھی مساوی شراکت کو یقینی بنا کر ملک کو ہنگامی حالات سے بھی نمٹنے کے لئے بھی قابل بناتی ہیں ۔ راجناتھ نے روڈ آرگنائزیشن کی جانب سے دشوار گذار اور دور دراز علاقوں میں مکمل کی گئی سڑک اور پلوں کے 27 پروجیکٹوں کو یہاں ورچوئل افتتاح کرنے کے بعد یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی تہذیب کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلے گا کہ وہی قومیں ،معاشرے یا ممالک دنیا کو راستہ دکھانے کے قابل ہوئے ہیں جنہوں نے خود اپنے راستوں کی مضبوطی سے ترقی کی ۔چین کے ساتھ مشرقی لداخ میں فوجی تعطل کے تناظر میں انہوں نے کہا‘‘ آج کے غیر یقینی کے ماحول میں کسی بھی قسم کے تصادم کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ اس طرح کے حالات ہمیں ان علاقوں کی ترقی کے لیے مزید تحریک دیتے ہیں ۔ یہ فخر کی بات ہے کہ ان علاقوں کی ترقی میں تعاون کے لئے ہمارے پاس بی آر او جیسی موثر اور سرشار تنظیم ہے ۔ حالیہ مثال لے لیں ۔ گزشتہ دنوں میں ہمیں شمالی سیکٹر میں ہمیں جن حالات کا سامنا کرنا پڑا اور جس طرح ہم مضبوطی سے دشمن کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے ہیں، وہ مناسب بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا تھا ۔ انہوں نے کہا ‘‘ سرحدی علاقوں میں سڑکیں نہ صرف سٹریٹجک ضروریات کے لیے ہوتی ہیں بلکہ ملک کی ترقی میں دور دراز علاقوں کی بھی مساوی شراکت کو بھی یقینی بناتی ہیں ۔ اس طرح یہ پل، سڑکیں اور سرنگیں ہماری سلامتی اور پورے ملک کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ’’ ۔ اس کے علاوہ ان سرحدی علاقوں میں دراندازی، جھڑپوں، غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ جیسے مسائل سے نمٹنے میں بھی مدد ملتی ہے ۔