امریکی اور چینی وزارت تجارت کی جانب سے مشترکہ بیان کی اجرائی
بیجنگ، 12 اگست (یو این آئی)اسٹاک ہوم میں ہوئے مذاکرات کے بعد، چین اور امریکہ نے باہمی اتفاق رائے سے موجودہ ٹیرف کے التواء کو مزید 90 دن کیلئے بڑھا دیا ہے ۔ یہ التواء آج، یعنی 12 اگست کو ختم ہو رہا تھا۔ اس بات کا اعلان دونوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کیا گیا ہے ، جسے وائٹ ہاؤس اور چینی وزارت تجارت نے شائع کیا۔دستاویز کے مطابق فریقین اس بات پر متفق ہوئے کہ12 اگست 2025 سے شروع ہوئے 90 دنوں کی اضافی مدت کیلئے اُس شرح میں سے 24 فیصد پوائنٹس کو معطل رکھا جائے گا، جبکہ ان اشیاء پر باقی رہنے والی 10 فیصد ایڈ ویلوم شرح برقرار رکھی جائے گی۔ بیان میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ چینی فریق امریکہ کے خلاف غیر محصولاتی (نان ٹیرف) جوابی اقدامات کو معطل یا منسوخ کرنے کیلئے ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔چین اور امریکہ اس وقت بنیادی طور پر ایک تجارتی جنگ کی حالت میں ہیں، جو اس وقت شدت اختیار کر گئی جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فروری میں تمام چینی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا۔ مارچ میں یہ شرح بڑھا کر 20 فیصد کر دی گئی۔ اس کے بعد، دونوں جانب سے جوابی اقدامات کے نتیجہ میں، چینی اشیاء پر امریکہ کا ٹیرف بڑھ کر 145 فیصد تک پہنچ گیا، جبکہ چین کی جانب سے امریکی سپلائرز پر یہ شرح 125 فیصد ہو گئی۔تاہم، مئی کے وسط میں، بیجنگ اور واشنگٹن نے باہمی طور پر تجارتی محصولات کو 14 مئی سے 90 دن کیلئے کم کرکے 10 فیصد کرنے پر اتفاق کیا۔ اس معاہدے کے تحت، چین نے امریکی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنا شروع کیا، جبکہ امریکہ چینی مصنوعات پر 30 فیصد چارج کر رہا ہے ، کیونکہ 20 فیصد فینٹانائل ڈیوٹی بدستور نافذ العمل ہے ۔ موسم بہار کے آخر میں – موسم گرما کے شروع میں، فریقین نے ایک دوسرے پر ابتدائی معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔جولائی کے آخر میں، چین اور امریکہ نے اسٹاک ہوم میں تجارتی اور اقتصادی امور پر بات چیت کی۔ سویڈن کے دارالحکومت میں ہوئی بات چیت دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان اعلیٰ سطحی تجارتی مشاورت کا تیسرا دور بن گئی۔ یادر ہیکہ صدر ٹرمپ نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ دیکھتے ہیں، آگے کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے چینی صدر ژی جن پنگ کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات کا بھی ذکر کیا۔ چین 10 فیصد ٹیرفس برقرار رکھے گا۔بیجنگ جنیوا مشترکہ اعلامیہ میں طے پائے گئے ضابطوں کے مطابق امریکہ کے خلاف غیر ٹیرف جوابی اقدامات کو معطل یا ختم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرے گا یا جاری رکھے گا۔واشنگٹن اور بیجنگ نے مئی میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ایک دوسرے پر لگائے گئے بھاری بھرکم ٹیرفس، جو بالترتیب چینی اشیاء پر 145 فیصد اور امریکی اشیاء پر 125 فیصد تک پہنچ گئے تھے، میں کمی کی جائے۔
اس معاہدے سے ایک ممکنہ معاشی بحران کو ٹالنے میں مدد ملی۔مئی کے اس سمجھوتے کے تحت چینی اشیاء پر ٹیرفس 30 فیصد تک کم کر دیے گئے جبکہ امریکی درآمدی اشیاء پر یہ محصولات 10 فیصد ہی رہے۔