چین اور روس کی طرف سے ابھرتے چیلنج

   

مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی موجودگی میں کمی
لندن : امریکہ نے روس اور چین کے حوالے سے اپنی تبدیل ہوتی تذویراتی ضرورتوں کے تحت مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے قائم کرنے والے اپنے فوجی شعبے کو بند کر دیا ہے۔ قومی سلامتی سکیورٹی سے متعلق ادارے کی انتظامیہ کے مطابق قومی سلامتی سے نئی حکمت عملی کا باضابطہ اجرا پچھلے ہفتے کیا گیا ہے۔اس موقع پر محسوس کیا گیا ہے کہ امریکی خارجہ پالیسی بالعموم امریکہ کی فوجی حکمت عملی اور ضرورتوں کے تابع رہی ہے۔ جس کی وجہ سے غیر حقیقی یقین کے تحت بنائی گئی ان پالیسیوں میں کئی غلطیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔اس پس منظر میں امریکی فضائیہ کا جو یونٹ سعودی عرب، عراق ، افغانستان اور خطے کے دیگر ملکوں کے اڈے قائم کرنے کا ذمہ دار تھا پینٹاگان نے اسے بند کر دیا ہے۔نئی پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ کے لیے نئی پالیسی کی تیاری میں ہے جس کے تحت فوجی مداخلت یا موجودگی کے انداز کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اسی سبب فضائیہ کے اس یونٹ کو بندکیا گیا ہے اور قطر میں گذشتہ ہفتے کے اختتام پر اپنی اختتامی تقریب کر چکا ہے۔بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن نے بتدریج اپنی فوجیوں کی ان علاقوں میں تعداد کم کی اور یہ تدریج کی حکمت عملی افغانستان سے 2021 میں یکایک امریکی فوجی انخلا کے بعد اختیار کی گئی ہے۔