چین اور روس کے خلاف ناٹو کو متحد ہوجانا چاہئے

   

بروسلز: ناٹوکے رہنماوں نے پہلی مرتبہ چین کو اس مغربی دفاعی اتحاد کی سکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے روس کے ’جارحانہ اقدامات‘ کی بھی نکتہ چینی کی۔مغربی دفاعی اتحاد ناٹوکے تیس رکن ممالک کے سربراہوں نے برسلز میں سربراہی کانفرنس کے دوران بین الاقوامی سکیورٹی سے متعلق متعدد امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور پیر کے روز 79 نکات پر مشتمل ایک اعلامیہ جاری کیا، جس میں چین سے لے کر روس، ایران سے لے کر افغانستان اور ماحولیاتی تبدیلی سے لے کر خلاء تک کے امور کا احاطہ کیا گیا ہے۔سربراہی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے ناٹوکے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے کہا’’اس عالمی مسابقت کے دور میں یورپ اور شمالی امریکہ کو روس اور چین جیسی آمرانہ حکومتوں کے خلاف متحد ہوجانا چاہیے-بیجنگ نے چین سے خطرے کے متعلق ناٹوکے الزامات کو مبالغہ آرائی اور ’تصادم پیدا کرنے‘ کی کوشش قرار دیا ہے۔امریکی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جو بائیڈن کی ناٹوکے اجلاس میں پہلی شرکت تھی۔ اسے اس لحا ظ سے کافی اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیانات نے اس دفاعی اتحاد کے تئیں امریکہ کے رویے کے متعلق شبہات پیدا کر دیے تھے۔