چین تمام اموات اور درد کا ذمہ دار: شعیب اختر

   

Ferty9 Clinic

چینی شہریوں کو چمگادڑ اور کتا کھانے کی کیا ضرورت ہے!؟

لاہور۔ 15 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس نے پہلے ہی دنیا بھر میں ہزاروں افراد کی جان لے لی ہے۔ اس سے متعلق پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ چین تمام اموات اور درد کا ذمہ دار ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر دنیا بھر میں پھیل رہے کورونا وائرس انفیکشن سے کافی فکر مند ہیں۔ انہوں نے اس کے لئے چین کے لوگوں کی عادات اور طریقہ رہن سہن پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اسے وبا بھی اعلان کر دیا ہے۔ دنیا بھر میں تمام کھیلوں پر بھی اس کا اثر پڑ رہا ہے اور بہت سارے کھیلوں کو اس کے سبب یا تو ملتوی یا پھر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ شعیب اختر نے اپنے یو ٹیوب چینل پر ایک ویڈیو شئیر کی اور کورونا وائرس کو لے کر اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں اتنا کچھ کھانے کے لئے ہے تو چین کے لوگوں کو چمگادڑ اور کتا کھانے کی کیا ضرورت ہے۔میں نہیں سمجھتا کہ چین کے لوگ چمگادڑ کا خون اور پیشاب کیوں پیتے ہیں اور وائرس پھیلاتے ہیں۔ میں یہاں چینیوں کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ وہ پوری دنیا کو خطرہ میں ڈال رہے ہیں۔اختر نے کہاکہ میرے غصے کا سب سے بڑا سبب پی ایس ایل ہے، پاکستان میں کرکٹ برسوں بعد لوٹا ہے اور پہلی بار مکمل پی ایس ایل سیزن پاکستان میں کھیلا جا رہا ہے اور یہ بھی اب خطرے میں ہے۔ غیر ملکی کھلاڑی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، اور میچ خالی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ اختر نے چین کے لوگوں کو جم کر لتاڑا اور یہ کہ ان کھانے کی عادتوں کی وجہ سے دنیا بھر کے لوگ خطرے میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگوں کو کیوں چمگادڑ جیسی چیزیں کھا نے کی کیا ضرورت ہے ۔میں بہت غصے میں ہوں۔ اب مکمل دنیا ہی خطرے میں ہے، سیاحت انڈسٹری پر اثر پڑ رہا ہے، معیشت بری طرح گر گئی ہے، پوری دنیا مشکل میں پھنس گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں چینی لوگوں کے خلاف نہیں ہوں لیکن میں جانوروں کے لئے اس قانون کے خلاف ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ آپ کا کلچر ہے، لیکن اس سے آپ کو فائدہ نہیں مل رہا ہے اور اس سے انسانیت کی موت ہو رہی ہے۔ اس کے لئے کچھ قانون ہونا چاہئے۔ آپ اس طرح سے کچھ بھی نہیں کھا سکتے ہیں۔کورونا وائرس انفیکشن چین کے ووہان شہر سے شروع ہوا تھا اور اب دنیا کے 100 سے زیادہ ممالک تک پہنچ چکا ہے۔ ابھی تک پوری دنیا میں 1.2 لاکھ سے زیادہ لوگ اس سے متاثر ہیں۔ ہندوستان میں کورونا وائرس کے 82 کیس سامنے آ چکے ہیں۔ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کو دیکھتے ہوئے ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے سیریز ملتوی کر دی گئی ہے ، انگلینڈ ٹیم سری لنکا دورہ درمیان میں چھوڑ کر وطن لوٹ گئی اور آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ ون ڈے سیریز بھی پہلے میچ کے بعد ملتوی کر دی گئی۔ خدا کرے! وائرس ہندوستان نہ پہنچے۔ وہاں 130 کروڑ لوگ ہیں، میں ہندوستان میں اپنے دوستوں سے رابطے میں بنا ہوا ہوں، میں سب کی سلامتی کی دعا کرتا ہوں۔