بیجنگ، 2 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان بیجنگ میں ملاقات ہوئی ہے ۔ چینی خبر رساں ادارے ‘شنہوا’ نے رپورٹ کیا کہ چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان منگل کی صبح ملاقات ہوئی۔ وفود کی سطح کی ملاقات میں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر، نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار، احسن اقبال اور دیگر وزرا بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں جامع مذاکرات کی نگرانی کرے تاکہ مذاکرات کے ثمرات پاکستان کو مل سکیں۔ انہوں نے چینی صدر سے خطے کی صورت حال اور دیگر اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ آج وزیر اعظم شہباز شریف سے چین کی کاروباری برادری کی ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی بیجنگ میں روسی صدر پوتن سے بھی ملاقات ہوگی، تاجکستان کے صدر سے بھی ملاقات شیڈول ہے ، وزیراعظم شہباز شریف بیجنگ کے مقامی ہسپتال کا بھی دورہ کریں گے ۔ قبل ازیں وزیراعظم نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ تیانجن کے اسٹینڈنگ ممبر اور تیانجن -بنہائی نیو ایریا کے پارٹی سیکریٹری لیون ماؤ جن سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے حوالے سے نمایاں کردار ادا کیا ہے ، سی پیک کے فیز 2 میں اسمارٹ سٹیز، زرعی صنعت کے حوالے سے تعاون اور نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی انڈسٹری پر خاص توجہ مرکوز کی جائے گی۔ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دنیا بھر میں ایک نمایاں اور منفرد مقام رکھتی ہے ، چین اور پاکستان ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کی زیر قیادت تیانجن کی ترقی دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے ، تیانجن-بنہائی نیو ایریا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے کراچی پورٹ، بن قاسم پورٹ اور گوادر پورٹ اور چین کے تیانجن پورٹ کے درمیان تعاون اور تجارت کو وسعت دینا چاہتے ہیں، پورٹ ہینڈلنگ اور پورٹ آپریشنز کے معاملات کے حوالے سے تیانجن-بنہائی نیو ایریا کی مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کے حوالے سے چینی کمپنیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، فارماسیوٹیکل، بائیو میڈیسن اور جانوروں کی ویکسین کے حوالے سے تیانجن-بنہائی نیو ایریا کی صنعت سے تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے پچھلے ڈیڑھ سال میں معاشی اصلاحات میں نمایاں سنگ میل عبور کیے ہیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹائزیشن، نئی قومی اقتصادی پالیسی اور آئی ٹی سے متعلق اقدامات کے فروغ سمیت کئی دیگر اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ وزیراعظم نے تیانجن میں صنعتی و اقتصادی شعبے سے وابستہ نمایاں افراد کے وفد کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ وزیراعظم کو تیانجن-بنہائی نیو ایریا کے پارٹی سیکریٹری لیون ماؤ جن کی جانب سے تیانجن-بنہائی نیو ایریا کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ تیانجن-بنہائی نیو ایریا میں انٹیلی جینٹ ٹیکنالوجی، گرین پیٹرو کیمیکل، آٹو موٹو انڈسٹری، بائیو میڈیسن، نیو انرجی، ایرو اسپیس، کولڈ چین اسٹوریج، ڈیپ-سی مائننگ، جین تھراپی سمیت کئی دیگر شعبوں کی صنعتیں موجود ہیں، پاکستان اور تیانجن کے درمیان کھاد، فارماسیوٹیکل، ٹائرز، معدنیات اور فشریز کی تجارت ہوتی ہے ۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ تیانجن-بنہائی نیو ایریا پاکستان کے ساتھ تجارت خصوصاً ای-کامرس کو وسعت دینے کا خواہاں ہے ، تیانجن-بنہائی نیو ایریا کے کاروباروں اور صنعتوں کو پاکستان تک پھیلانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔