سعودی عرب کی وزارت صحت کی وضاحت
ریاض ۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی وزارت صحت نے پیر کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ‘ٹویٹر’ پر اپنے اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ چین سے واپس آنے والے دس سعودی طلبا کے ابتدائی لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج منفی تھے ، جس کا مطلب ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب ایئر لائن نے چین کے شہر “گوانگزو” کے لیے پروازیں معطل کرنے کے اعلان کے بعد اتوار کے روز چین کے کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے 10 سعودی طلباء کو وطن واپس لایا گیا تھا۔ واپس لاتے ہی ان کا طبی معائنہ کیا گیا تاہم طبی تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے محفوظ ہیں۔سعودی عرب واپس آنے اور کرونا وائرس کا شکار نہ ہونے والے طلباء کو احتیاطی تدابیر کے تحت ہاسپٹل میں رکھا جائے گا تاکہ ان کی صحت کی مزید جانچ پڑتال کی جاسکے اور کورونا وائرس کی موجودگی کی صورت میں دوسرے لوگوں تک اس کے پھیلائو کو روکا جا سکے۔ سعودی عرب کی ایک طبی ٹیم ان طلباء کی دیکھ بحال کررہی ہے۔دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اتوار کے روز ووہان سے دس طلبا کو نکالنے میں مدد فراہم کرنے پر چینی حکام کا شکریہ ادا کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ووہان میں پھنسے طلباء کو خصوصی پروازوں کے ذریعے وہاں سے نکالنے کے لیے چین نے سعودی عرب کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔قبل ازیں سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا تھا کہ مملکت میں کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مملکت کے شہریوں کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔چین میں کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد دنیا کے بیشتر ممالک اپنے شہریوں کو چین سے واپس طلب کررہے ہیں اور ان کی طبی جانچ کی جارہی ہے ۔ہندوستان نے بھی 600 سے زیادہ اپنے شہریوں کو چین کے شہر ووہان سے بذریعہ طیارہ واپس بلالیا ہے اور 14 دنوں کیلئے ان کی علحدہ طور پر طبی جانچ کی جارہی ہے۔ مختلف ممالک کے طلبہ چین کے شہروں میں اعلیٰ کیلئے مقیم ہیں جن کو کورونا وائرس کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان نے اپنے طلبہ کو واپس بلانے سے گریز کیا ہے۔