نئی دہلی : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیاکہ چین سے کس طرح نمٹا جائے ، اس بارے میں حکومت کو کچھ اندازہ نہیں ، اور کہا کہ سرحد پر ایسی حرکتوں کو نظرانداز کرنا بعد میں کئی مسائل کا سبب بنے گا ۔ اُنھوں نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مشرقی لداخ کے علاقے دیمچوک میں چین کے خیمے ہنوز ہندوستانی جانب قائم ہیںاور دونوں ملکوں کے کور کمانڈروں کے درمیان بات چیت کے لئے ابھی تک کوئی تاریخ طئے نہیں ہوئی ہے ۔ راہول نے ٹویٹ کیا کہ حکومت ہند کو کچھ اندازہ ہی نہیں ہے کہ چین سے کس طرح نمٹیں ۔ پڑوسی ملک کی سرحد پر اس طرح کی حرکتیں مستقبل میں بڑے مسائل پیدا کرے گی ۔ ہندوستان اور چین گزشتہ سال مئی سے مشرقی لداخ میں تعطل اور تنازعات سے دوچار ہیں اور دونوں ملکوں نے کشیدگی کو گھٹانے اور متنازعہ علاقوں سے فوج کو ہٹانے کیلئے بات چیت کی ہے ۔ لیکن افسوس ہے کہ حقیقی صورتحال میں کچھ خاص تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے بھی اس معاملے میں وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اُنھوں نے چین کو ہماری سرزمین سے ہٹاؤ کا موضوع اختیار کرتے ہوئے ہندی میں ٹوئٹ کیا کہ صاحب اپنی لال آنکھیں دکھائیے ، اپنا 56 انچ کا سینہ پھلائیے !