ٹورنٹو: کینیڈا کے ارکان اسمبلی نے چین میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ ڈھائے گئے مظالم کو ’نسل کشی‘ قرار دیا ہے۔ ایوان نمائندگان میں پیر کو ہوئی ووٹنگ میں اس بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا، جس میں وزیر اعظم اور تمام حکومتی حلقوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ژنجیانگ میں چینی اقدامات کی شناخت نسل کشی کے طور پر کی جائے۔ امریکہ پہلے ہی چینی عوامل کو نسل کشی سے تعبیر کر چکا ہے۔ کینیڈا کے ایوان نمائندگان میں پیش کردہ اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ایغور اقلیت پر مظالم جاری رہے، تو اگلے برس ہونے والے بیجنگ ونٹر اولمپکس کا انعقاد کہیں اور کرایا جائے۔ یہ امر اہم ہے کہ ژنجیانگ میں ایک ملین کے لگ بھگ ایغور مسلم حراستی مراکز میں قید ہیں۔ چین انہیں تعلیمی و تربیتی مراکز قرار دیتا ہے۔