چین میں سست روئی سے کریم نگر گرانائٹ انڈسٹری متاثر

   

90 ہزار ورکرس روزی سے محروم، مشکلات سے دوچار
حیدرآباد 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) چین میں سست روی کے باعث کریم نگر گرانائٹ انڈسٹری شدید متاثر ہوئی ہے اور تقریباً 90 ہزار لوگ روزی سے محروم ہونے کے در پہ ہیں۔ گرانائٹ کمپنیز کو بند کیا جارہا ہے اور یہ شٹ ڈاؤن تین ماہ تک رہے گا لیکن یہ ورکرس اور کمپنیز دونوں کے لئے چین میں گرانائٹ کی مانگ میں اچانک کمی ہوجانے پر جو مشکل حالات پیدا ہوگئے ہیں اس سے نمٹنا دشوار ہوگیا ہے۔ چین گرانائٹ درآمد کرنے والا اصل ملک ہے۔ گرانائٹ انڈسٹری اونرس اسوسی ایشن کے صدر پی سریدھر نے کہاکہ ’’ہمارے پاس پروڈکشن کو روک دینے کے سوائے کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔ شدید برقی قلت کی وجہ چین کی جانب سے گرانائٹ کی خریدی نہیں کی جارہی ہے۔ وہاں تعمیراتی سرگرمیاں تقریباً رُک گئی ہیں۔ اس کے نتیجہ میں گرانائٹ کی مانگ بہت کم ہوگئی ہے‘‘۔ گرانائٹ انڈسٹری میں کام کرنے والے تقریباً 50 فیصد ملازمین تلنگانہ کے ہیں اور باقی چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مہاراشٹرا، ٹاملناڈو اور راجستھان کے ہیں۔ سنگارینی کالریز کمپنی کے بعد گرانائٹ انڈسٹری ریاست میں روزگار فراہم کرنے والی دوسری بڑی انڈسٹری ہے۔ اسوسی ایشن کے سابق صدر آئی وجئے بھاسکر نے کہاکہ گرانائٹ بلاکس کے حالات کے باعث انڈسٹری کے بند ہونے کے بارے میں ورکرس کو پیشگی آگاہ کیا گیا وہ اس کے لئے نفسیاتی طور پر تیار ہیں لیکن روزی سے محرومی سے وہ بہت متاثر ہوں گے‘‘۔ لیبر چارجس میں تقریباً 40% اضافہ اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ سے بھی اس انڈسٹری پر مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اس بحران سے حکومت پر بھی کافی اثر پڑا ہے کیوں کہ ہر سال یہ کمپنیاں 220 کروڑ روپئے Seigriorage اور 100 کروڑ روپئے جی ایس ٹی ادا کرتی ہیں۔ کریم نگر سے تقریباً 80 فیصد گرانائٹ چین کو برآمد کیا جاتا ہے۔ 5% ویتنام کو برآمد کیا جاتا ہے اور اس سے بھی کم مقدار اٹلی، یو اے ای اور دوسرے ممالک درآمد کرتے ہیں۔ یہ انڈسٹری مقامی مارکٹ کی ضرورت کو بھی پورا کرتی ہے۔