چین میں شادی کے بعد طلاق لینا اتنا آسان نہیں

   

بیجنگ : چین میں شادی کے بعد طلاق لینا اتنا آسان نہیں اور اب چینی صوبے سچوان میں اسے مزید مشکل بنا دیا گیا ہے۔سچوان میں یائبن پیپلز کورٹ کے مجسٹریٹ نے حال ہی میں طلاق لینے والے جوڑوں کیلئے ایک امتحان وضع کیا ہے جس کا پرچہ بیوی اور شوہر دونوں کو حل کرنا ہوتا ہے۔طلاق کیلئے اس امتحان میں فیل ہونا لازمی ہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے طلاق کی درخواست منظور ہوجاتی ہے۔یائبن کورٹ میں طلاق کی درخواستوں کا ڈھیر لگ گیا ہے۔ اس سے قبل بھی عدالت کے مجسٹریٹ جوڑوں کو علیحدگی سے قبل بہت مرتبہ سمجھاچکے ہیں لیکن اب انہوں نے ایک امتحانی سوالنامہ مرتب کیا ہے جسے میاں بیوی الگ الگ پُر کرتے ہیں۔اگر امتحان میں 60 سے کم نمبر آتے ہیں تو عدالت ان کی طلاق کی کارروائی آگے بڑھاتی ہے بصورتِ دیگر عدالت انہیں بہرحال ساتھ رہنے کا حکم سناتی ہے۔جج وینگ نے کہا ہم طلاق سے قبل شادی کے بعد کا اصل معاملہ جاننا چاہتے ہیں۔ پھر سوالنامے سے موقع دیا جاتا ہے کہ وہ ماضی میں ساتھ گزاری گئی اچھی باتوں کو یاد کریں اور اپنا ارادہ ترک کردیں۔