چین میں عمران خان نے کشمیرکے نام پرمگرمچھ کےآنسوبہا کر پاکستان کی مفادپرستی کاپردہ فاش

,

   

جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیرمیں حقوق انسانی کی پامالی کا دعویٰ کرنے والے پاکستان کی مفاد پرستی منظرعام پر آگئی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان دوروزہ سرکاری دورے پر منگل کو چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچے۔انہوں نے چینی قیادت سے ملاقات کیں لیکن چین کے صوبہ شنجيانگ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ سفاکانہ اورغیر انسانی رویہ پرنہ اعتراض جتایا اور نہ اس بات کی ۔ ایغورمسلمانوں کے مسائل کے پرخاموشی اختیارکرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی مفاد پرستی کومنظرعام پرلایاہے۔دوسری جانب چین نے مسئلہ کشمیر کے معاملہ پرپاکستان کا ساتھ چھوڑدیاہے۔ چین نے کہا کہ مسئلہ کشمیرہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت سے حل کیاجانا چاہیے۔

عمران خان نے اپنے دورے کے پہلے دن چینی قیادت سے ملاقات کی اور مختلف باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے چین کے اپنے ہم منصب لی کی چیانگ سے بیجنگ میں ملاقات کی۔ دونوں لیڈروں کی ملاقات کے دوران کئی باہمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔عمران خان نے بیجنگ میں بین الاقوامی تجارت کے فروغ سے متعلق چینی کونسل کے اجلاس سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پرانہوں نے بدعنوانی کو سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحول کو فروغ دینے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ لال فیتہ شاہی ہے فیتہ ہے جوبدعنوانی کا باعث بنتا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے چین کے صدر شی جن پنگ کی بدعنوانی کے خلاف بھرپور مہم’کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے سنا ہے کہ صدر شی جن پنگ نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چین میں وزارتی عہدوں کے حامل 400 افراد کو بدعنوانی کے جرم میں سزا سنانے کے بعد جیل میں بند کر دیا ہے۔ عمران خان نے خواہش کا اظہار کیا کہ کاش وہ چین کے صدر کی طرح پاکستان میں 500 بدعنوان افراد کو جیل میں ڈال سکتے۔ عمران خان نے کہا کہ ان ملکوں میں سرمایہ کاری کا فروغ ہو سکتاہے جہاں بدعنوانی کم ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کاروبار کے لیے آسان ماحول فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اسی سلسلے میں سی پیک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ اس منصوبے پر عمل درآمد کو تیز کیا جاسکے۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے چین سے ایک اور بات سیکھی ہے کہ کس طرح غربت کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جاتے ہیں۔بیجنگ کے دورے میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہے جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت کئی دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں۔عمران خان کا بطور وزیراعظم یہ چین کا تیسرا دورہ ہے۔