چین میں کورونا کے 21 نئے مریض ۔ اموات

,

   

بیجنگ4 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) چین میں کورونا وائرس کے 21 نئے کیس اور 4 نئی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق نئے کیسز میں سے متعدد ایسے کیسز ہیں جن کی تصدیق بیرون ملک سے آنے والوں میں ہوئی ہے ۔کمیشن کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 81 ہزار 620 ہوگئی ہے جس میں سے ساڑھے 76 ہزار افراد صحت یاب بھی ہو گئے ہیں، جبکہ چین میں کورونا سے 3322 اموات ہوئی ہیں۔

چین : کورونا کے خلاف جدوجہد میں 95 پولیس اہلکار و 46 طبی اہلکار جان گنوابیٹھے
بیجنگ 4 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) چین میں 95 پولیس عہدیدار اور 46 میڈیکل اہلکار کورونا وائرس کے خلاف لڑائی کے دوران اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ چین میں حکام کی جانب سے پولیس اور شعبہ صحت کے اہلکاروں کی اموات کی پہلی مرتبہ توثیق کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ چین نے آج ہفتے کو کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہونے والوں کی یاد میں سوگ کا اعلان کیا تھا اور انہیں خراج پیش کیا گیا ۔ چین میں جملہ 81,639 کورونا وائرس مریض پائے گئے تھے جن میں 3,326 کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ ان میں بیشتر کا تعلق اس وباء کے مرکز ہوبئی صوبہ سے اور اس کے دارالحکومت ووہان سے بتایا گیا ہے ۔ یہ وائرس گذشتہ سال کے اواخر میں ووہان سے پیدا ہوا تھا ۔

چین میں 14.5 فیصد نوجوان دوبارہ کورونا سے متاثر ’
بیجنگ۔4 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) ماہرین کی ایک اسٹڈی میں پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر14.5 فیصد نوجوان اسپتال سے چھٹی کے بعد دوبارہ اس سے متاثر ہو ئے ۔ کورونا وائرس کی یہ اسٹڈی چین اورامریکی سائنسدانوں نے کی ہے ۔ تحقیق کے مطابق 262 میں سے 38 کیس ایسے پائے گئے ، جب نوجوان ٹھیک ہونے کے دو ہفتے بعد دوبارہ اس وبا میں مبتلا ہوئے ۔ اس کا مطالعہ جنوبی چین کے صوبہ گوانڈونگ سے ہیلتھ کے حکام نے فروری کے آخر میں کیاتھا،جس میں تقریبا14فیصد معاملات میں یہ پایا گیا کہ نوجوان اس وائرس سے ٹھیک ہونے کے دو ہفتے کے اندردوبارہ اس کی زدمیں آ گئے ۔ ماہرین کے مطابق جو38 افراد دوبارہ اس وائرس سے متاثر ہوئے ان میں صرف ایک شخص کی عمر60 سال سے زیادہ، جبکہ سات کی عمر14 سال سے کم تھی۔ ماہرین کوپتہ چلا کہ جو38 لوگ دوبارہ متاثر ہوئے ان میں سے چند لوگوں نے ہلکی کھانسی اورسینے کی جکڑن کی شکایت کی جبکہ کسی کو بخار نہیں ہوا۔ دوسری جانب ، چین کے صوبہ ہبوئی ووہان کے تونگجی اسپتال کی ٹیم کی طرف سے گزشتہ ماہ کی گئی تحقیق میں محض تین فیصد ایسے معاملے سامنے آئے ، جب لوگ دوبارہ اس کی زد میں آئے ۔