بیجنگ: چین کی سرکاری ملکیت سیچوان ایئرلائنس نے اپنی تمام مالبردار (کارگو) کی پروازیں اگلے 15 دن کے لئے ملتوی کردی ہیں جس کی وجہ سے نجی تاجروں کو چین سے انتہائی ضروری آکسیجن مرتکب اور دیگر طبی سامان لے جانے میں ایک بڑی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ چینی حکومت نے کووڈ 19 کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر ہندوستان کو ’ساتھ اور مدد‘ کی پیشکش کے باوجود کمپنی نے یہ قدم اُٹھایا ہے۔ سیچوان ائیر لائنس کے حصے میں واقع سیچوان چوان ہانگ کارپوریشن لمیٹڈ کے مارکیٹنگ ایجنٹ کے ذریعے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ ایئرلائن کمپنی ژیان۔ دہلی سمیت چھ راستوں پر اپنی کارگو سرویس ملتوی کررہی ہے۔ یہ فیصلہ سرحد کے دونوں طرف کے نجی کاروباریوں کے ذریعے چین سے آکسیجن کونسنٹریٹر کو خریدنے کے سنجیدہ کوششوں کے درمیان کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی نے اس سلسلے میں کمپنی کی طرف سے جاری کردہ خط کو دیکھا ہے۔ اس کے مطابق کمپنی نے کہا کہ وبائی حالت (ہندوستان) کی حالت میں اچانک تبدیلی کی وجہ سے اگلے پندرہ دن کے لئے پروازیں ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی روٹ ہمیشہ سے ہی سیچوان ایئر لائنس کا اہم اسٹریٹجک راستہ رہا ہے۔ اس التوا سے ہماری کمپنی کو بھاری نقصان ہوگا۔ ہم اس صورتحال کیلئے معذرت چاہتے ہیں۔ خط کے مطابق ، کمپنی آئندہ 15 دن میں اس فیصلے پر نظرثانی کرے گی۔ مال بردار پروازوں کے ملتوی ہونے سے ایجنٹ اور سامان بھیجنے والے حیرت میں ہیں جو چین سے آکسیجن کونسنٹریٹرخریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بھی شکایت آرہی ہے کہ چینی مصنوعات نے آکسیجن سے متعلق آلات کی قیمت میں 35 سے بڑھا کر 40 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ شنگھائی میں مال بھیجنے کی کمپنی سائنو گلوبر لاجیسٹک کے سدھارتھ سنہا نے بتایا کہ سیچوان ایئرلائنس کے فیصلے سے دونوں ممالک کے کاروباریوں کے ذریعے تیزی سے آکسیجن کنسنٹریٹر خریدنے اور ہندستان کو بھیجنے میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
