کثیر آبادی والا ملک قیامت صغری سے گذرگیا ۔ دنیا کو قبل از وقت مطلع کرنا چاہئے تھا
واشنگٹن 22 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کورونا وائرس کے پھوٹ پڑنے پر اطلاعات کو پوشیدہ رکھا تھا اور انہیں باہر آنے کا موقع نہیں دیا ۔ اس وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اب تک 13000 اموات ہوچکی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک اس وائرس سے نمٹنے کی زیادہ بہتر تیاری کرلیتے اگر چین اس بحران کے تعلق سے قبل از وقت انتباہ دیتا ۔ ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ امریکی انٹلیسجنس رپورٹس نے جنوی اور فبروری ہی میں اس وائرس کے پھوٹ پڑنے کے تعلق سے خبردار کیا تھا ۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کو بھی یہ وائرس عام ہونے تک اس کی کوئی خبر نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چین کو بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے ۔ چین میں بہت زیادہ آبادی ہے اور وہاں اس کا بہت زیادہ منفی اثر ہوا ہے ۔ وہ لوگ ایک طرح کی قیامت صغری سے گذرے ہیں۔ ان کی چین کے صدر ژی جن پنگ سے بات چیت ہوئی ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ چینی حکام کو ہمیں اس تعلق سے پہلے ہی خبردار کردینا چاہئے تھا ۔ وہ جانتے تھے کہ وہ ایک مسئلہ سے گر رہے ہیں۔ اگر وہ پہلے ہی اس تعلق سے خبر دیتے تو امریکہ اور دنیا کے دوسرے ممالک اس کی قبل از وقت ہی تیاری کرلیتے ۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اس وائرس کی خبر کو انتہائی راز میں رکھا اور کسی کو کانوں کان خبر ہونے نہیں دی ۔ یہ بہت افسوس ناک ہے ۔ گذشتہ ایک ہفتے سے صدر ٹرمپ یومیہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ چین کا احترام کرتے ہیں اور صدر ژی جن پنگ کے ساتھ ان کے تعلقات بہت اچھے ہیں لیکن انہوں نے اس باتپر ناراضگی کا اظہار کیا کہ چین نے اس پر دیانتداری سے کام نہیں لیا ہے اور دنیا کو خبردار کرنے میں بہت سست روی دکھائی ہے ۔ چین کو چاہئے تھا کہ وہ بہت پہلے ہی دنیا کو اس سے واقف کروادیتا کیونکہ چین اس مسئلہ سے خود ہی گذر رہا تھا ۔
گھروںمیں رہیں اور زندگیاں بچائیں
صدر ٹرمپ کا امریکیوں کے نام پیام : نائب صدر کے معائنے منفی
واشنگٹن 22 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی عوام کے نام پیام میں کہا ہے کہ وہ اپنے گھروںمیں رہیں اور زندگیوں کو بچائیں ۔ واضح رہے کہ امریکہ میں ہفتے تک کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 26,574 تک جا پہونچی ہے ۔ صرف ایک دن میں سات ہزار متاثرین کا اضافہ ہوا ہے ۔ اب تک اس وائرس کی وجہ سے مرنے والے امریکیوں کی تعداد 340 ہوگئی ہے ۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 80 افراد کے مرنے کی اطلاع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی عوام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور زندگیوں کو بچائیں۔ یہ ایک مشکل وقت ہے ۔ یہ وقت قربانی مانگتا ہے اور اس کی وجہ سے ہم اپنے رشتہ داروں کے ساتھ بھی اچھا وقت گذار سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے ہم اپنے رشتہ دار ‘ دوست احباب اور ہمارے پڑوسی ہیں۔ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں مقامی حکومتوں کی جانب سے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی جا رہی ہے ایسے میں کیلیفورنیا ‘ الینائیس ‘ نیویارک اور کنکٹی کٹ میں 75 ملین لوگ اپنے گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں۔ کنکٹی کٹ میں یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ اگر لوگ گھروںسے باہر نکلیں گے تو ان پر جرمانے عائد کئے جائیں گے ۔ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم اس وائرس کے خلاف کامیابی حاصل کرلیں گے ۔ امریکہ میں تمام منادر ‘ مساجد اور گردواروں کو بند کردیا گیا ہے اور سارے امریکہ میں ہندوستانی برادری کے تمام کمیونٹی پروگرامس کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے ۔ مختلف انڈو ۔ امریکن تنظیموں کی جانب سے امدادی سرگرمیاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔ نائب صدر مائیک پینس اور ان کی شریک حیات نے کورونا وائرس کا معائنہ بھی کروایا ہے اور ان کے نتائج منفی آئے ہیں۔