چین کا ہندو پاک اختلافات کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کا خیرمقدم

   

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کے ساتھ بات چیت، کمیونسٹ پارٹی کے سیاسی بیورو رکن وانگ کا بیان

بیجنگ، 20 مئی (یو این آئی) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین پاکستان اور ہندوستان کو بات چیت کے ذریعے اپنے اختلافات کو صحیح طریقے سے حل کرنے ، ایک جامع اور دیرپا جنگ بندی کے حصول اور بنیادی حل تلاش کرنے کا خیرمقدم اور حمایت کرتا ہے ۔یہ بات چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے منگل کو پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں فریقوں کے بنیادی اور طویل مدتی مفادات کے مطابق ہے ، علاقائی امن و استحکام کے لیے سازگار ہے اور عالمی برادری کی عمومی توقعات کے مطابق بھی ہے ۔وانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان نے روایتی دوستی کو مضبوط بنانے ، باہمی فائدہ مند تعاون کو مضبوط کرنے اور مشترکہ طور پر چیلنجوں سے نمٹنے کے حوالے سے قریبی تزویراتی رابطے کو برقرار رکھا ہے جو دو طرفہ تعلقات کی اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط دوست کے طور پر چین ہمیشہ کی طرح پاکستان کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ، اس کے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر چلنے ، دہشت گردی سے پرعزم انداز میں مقابلہ کرنے اور بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں بڑا کردار ادا کرنے میں بھرپور حمایت کرے گا۔انہوں نے دونوں فریقوں سے اپیل کی کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اپ گریڈ ورژن کی تعمیر اور صنعت، زراعت، توانائی اور معدنیات، انسانی وسائل کی ترقی، انسداد دہشت گردی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے ہاتھ ملائیں۔مسٹر ڈار نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ برادرانہ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، ایک چین کے اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور اپنے قومی مفادات اور وقار کے تحفظ میں چین کی حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے پاکستان اور ہندستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد کی تازہ ترین صورتحال کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خیالات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے انصاف کو برقرار رکھنے اور جنگ بندی اور امن کے فروغ کے لیے چین کی مسلسل کوششوں اور اہم شراکت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مضبوطی سے دفاع کرے گا اور ہندستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے اور حالات کو معمول پر لانے کے لیے تیار ہے ۔