واشنگٹن : امریکی خبر رساں ایجنسی بلومبرگ کے مطابق حالیہ چند ہفتوں کے دوران چین کو ایرانی تیل کی ترسیل میں بڑی حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس پیشرفت کا مقصد تیل کی عالمی منڈی میں توازن برقرار رکھنے کے واسطے ’’اوپیک پلس‘‘ گروپ کی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ اوپیک پلس گروپ میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم ’’اوپیک‘‘ کے رکن ممالک اور تنظیم کے باہر تیل پیدا کرنے والے ممالک شامل ہیں۔چین دنیا بھر میں تیل درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ایران پر عائد امریکی پابندیوں کے باوجود چین ، ایران سے یومیہ دس لاکھ بیرل خام تیل اور ایندھن کا تیل خریدتا ہے۔بلومبرگ کے مطابق تہران کی جانب سے پیش کی جانے والی کم قیمتوں نے اس کے تیل کو چینی خریداروں کے لیے پر کشش بنا دیا ہے۔بلومبرگ کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب کہ خام تیل (برنٹ) کی فی بیارل قیمت 70 ڈالر کے قریب پہنچ رہی ہے ایرانی تیل کی برآمدات میں مسلسل اضافہ عالمی منڈی کا توازن برقرار رکھنے کی کوششوں میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
