چین کیساتھ کشیدگی ،فائٹر جٹ اور میزائیل سسٹم کی خریدی کو منظوری

,

   

مسلح افواج کی جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے 38,900 کروڑ روپئے کے مصارف، روس سے

12Su-30 MKI
ایر کرافٹ حاصل کرنے حکومت کا فیصلہ

نئی دہلی : لداخ میں چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے بیچ وزارت دفاع نے محاذی فائٹر جیٹس، میزائیل سسٹمس اور دیگر پلیٹ فارمس سے خریداری کو منظوری دی ہے۔ 38,900 کروڑ روپئے کے مصارف کے ساتھ ان کی خریداری سے ملک کی مسلح افواج کی جنگی صلاحیتوں میں زبردست اضافہ ہوگا۔ ہندوستان
12 Su-30MKI
ایر کرافٹ روس سے حاصل کرے گا جبکہ
21 MiG-29
فائٹر جیٹ بھی حاصل کئے جائیں گے۔ وزارت دفاع نے ایک علیحدہ تجویز کو بھی منظوری دی ہے جس کے ذریعہ موجودہ
59 MiG-29
ایر کرافٹ کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ وزارت دفاع کی حصولیابی سے متعلق کونسل کے اجلاس میں یہ فیصلے کئے گئے جس کی صدارت وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کی۔ وزارت نے فضائیہ اور بحریہ کے لئے 248 آسٹرا بیانڈ ویژول رینج ایئر ٹائم ایئر میزائیل کے حصول کو بھی منظوری دے دی ہے۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ 1000 کیلو میٹر کے فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائیل کے ڈیزائین اور تیاری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔
21 MiG-29
کے حصول اور موجودہ MiG-29 کو اپ گریڈ کرنے کے لئے 7,418 کروڑ کے تخمینی مصارف آئیں گے جبکہ ہندوستان ایروناٹیکس لمیٹیڈ سے 12 نئے
Su-30 MKI
کی خریداری کے لئے 10,730 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔ گزشتہ ماہ مشرقی لداخ میں حقیقی خط قبضہ پر جاری چین کے ساتھ کشیدگی کے پس منظر میں یہ فیصلے کئے گئے ہیں۔ گلوان وادی میں 15 جون کی رات چینی افواج کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوگئے تھے۔ 38,900 کروڑ کی خریداری کے منجملہ 31,130 کروڑ ہندوستانی صنعت کے ہوں گے۔ دفاعی حصول کونسل کے بیان کے مطابق ہندوستان میں تیار کئے جانے والے آلات میں ملک کی دفاعی صنعت اور کئی چھوٹے اور متوسط طبقہ کی صنعتیں شامل ہوں گی۔ بعض پراجکٹس میں دیسی حصہ داری 80 فیصد ہوگی۔ ڈی آر ڈی او کی جانب سے دیسی صنعت کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کے باعث کئی پراجکٹس کو ممکن بنایا گیا ہے اُن میں پناکا امیونیشنس، بی ایم پی ارنامینٹ وغیرہ شامل ہیں۔ ڈی ڈی آر اینڈ ڈی کے سکریٹری جی ستھیشا ریڈی اور ڈی آر ڈی او کے چیرمین نے بتایا کہ ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے میزائیل آسٹرا سافٹ ویر ڈیفائینڈ ریڈیو، پناکا امیونیشنس اور زمین پر مار کرنے والے عصری میزائیل سسٹمس ہیں جس کو ڈی آر ڈی او نے تیار کیا ہے۔ اندرون ملک اِن سسٹمس کی تیاری سے مسلح افواج اور ملک کی صنعت کو زبردست فائدہ ہوگا۔ چین سے بڑھتے سرحدی تنازع کے درمیان ہندوستان نے روس سے 33 فائٹر جیٹ کی خریداری کو دی منظوری دی ہے۔ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ میں شدت کے درمیان ہندوستان کی وزارت دفاع نے یہ فیصلے کئے ہیں۔ وزارت دفاع کی جانب سے جاری پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات اور افواج کی ضرورتوں کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں کئی تجاویز کو منظوری دی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے خود کفیل ہندوستان ویژن کے تحت ہندوستان میں دفاعی آلات کی مینوفیکچرنگ پر کام کیا جائے گا۔ غورطلب ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تنازع مزید شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ تین راونڈ میں ہوئی فوجی عہدیدار کی سطح کے مذاکرات کے باوجود چین اپنی افواج کو پیچھے ہٹانے کیلئے تیار نہیں ہے اور ہندوستان کی طرف سے بھی واضح پیغام دیا جاچکا ہے۔