بیجنگ۔ ہندوستانی اور چینی افواج کے درمیان لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر حالیہ تصادم کے واقعات کے درمیان ہندوستان اور امریکہ نے نہایت خاموشی سے ایک دوسرے کیساتھ دفاعی تعلقات میں اضافہ اور انٹلیجنس معلومات کا تبادلہ تیز کردیا ہے۔اس دوران ہندوستان اور امریکہ کی بحریہ نے ہندوستانی جزائر انڈمان اور نکوبار کے قریب بحیرہ ہند میں مشترکہ جنگی مشقیں کی ہیں، جسے دونوں ملکوں کے مابین اسٹریٹیجک تعاون میں مزید اضافے کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔چین کیساتھ سرحد پر ہندوستان کی حالیہ جھڑپ اور سرحدی تعطل نیز امریکہ اور چین کے درمیان جار ی تجارتی تنازعے نے نئی دہلی اور واشنگٹن کو ایک دوسرے کے زیادہ قریب کردیا ہے۔ دونوں ملکوں نے پچھلے ہفتوں کے دوران انٹلیجنس معلومات اور فوجی تعاون کو زیادہ مضبوط کیا ہے اور یہ اس وقت غیر معمولی سطح پر ہے۔ہندوستانی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق لداخ میں ایل اے سی پر ہندوستانی اورچینی افواج کے درمیان تصادم کے بعد ہندوستان اور امریکہ نے بڑی خاموشی کے ساتھ انٹلیجنس معلومات کا تبادلہ تیز کردیا ہے۔ یہ نئی پیش رفت امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو اور ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے درمیان جون کے تیسرے ہفتے میں ہونے والی بات چیت کے بعد ہوئی ہے۔ اس کے بعد سے دونوں رہنما فون پر اب تک کم از کم دو مرتبہ بات چیت کرچکے ہیں۔اتناہی نہیں بلکہ پچھلے چند ہفتوں کے دوران ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے اپنے امریکی ہم منصب رابرٹ برائن اور ہندوستانی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل کے چیرمین مارک میلے سے بات چیت کی ہے۔ اس دوران دونوں ملکوں نے سکیورٹی، ملٹری اور انٹلیجنس جیسے شعبوں میں معلومات کے تبادلے کو تیز کرنے سے اتفاق کیا ہے۔