چین کی مدد سے انڈونیشیا میں پہلی بلٹ ٹرین سروس کا آغاز

   

جکارتہ:انڈونیشیا میں جنوبی مشرقی ایشیا کی پہلی بلٹ ٹرین سروس کا آغاز ہو گیا ہے۔7 ارب 30 کروڑ ڈالرز کا یہ منصوبہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ کا حصہ ہے اور اسے عوام کے لیے 2 اکتوبر کو کھولا گیا۔یہ تیز رفتار ٹرین انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ اور بندونگ کے درمیان سفر کرے گی۔جکارتہ میں اس حوالے سے افتتاحی تقریب ہوئی جس میں انڈونیشین صدر جوکو ودودو نے شرکت کی۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ یہ انڈونیشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کی پہلی تیز رفتار ٹرین ہے جو 350 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔اس وقت جکارتہ اور بندونگ کے درمیان ٹرین کا سفر 3 گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے مگر یہ نئی بلٹ ٹرین یہ سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کرے گی۔مغربی جاوا کا شہر بندونگ جکارتہ کے بعد انڈونیشیا کا دوسرا بڑا شہر ہے جسے ثقافتی مرکز بھی قرار دیا جاتا ہے۔حکام کے مطابق ٹرین کو چین اور انڈونیشیا کی کمپنیوں نے ملکر تیار کیا اور مقامی موسم کے مطابق بوگیوں میں تبدیلیاں کی گئیں۔اس ٹرین میں زلزلے، سیلاب اور دیگر ایمرجنسی حالات سے تحفظ کے لیے ایک سیفٹی سسٹم بھی نصب ہے۔اس ٹرین میں 8 بوگیاں لگائی گئی ہیں جن میں وائی فائی اور یو ایس بی چارجنگ پورٹس کی سہولت موجود ہے جبکہ ایک وقت میں 601 افراد سفر کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ انڈونیشیا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے اور چین اس کا سب سے بڑا تجارتی اور سرمایہ کار شراکت دار ہے۔اس ٹرین منصوبے کے لیے 2015 میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اور اسی سال اس کی تعمیر شروع ہوئی۔