چین کے جارحانہ موقف پر ہندوستان-تائیوان کے صحافیوں کا اظہار تشویش

   

نئی دہلی: چین کی جارحانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہندوستان اور تائیوان نے جمہوریت کی بنیاد پر ایک دوسرے کے قریب آنے اور چینی تجاوزات کے خطرے سے مشترکہ طور پر لڑنے کی ضرورت کا اظہار کیا ہے ۔مشرقی لداخ میں ہندوستانی سرحد پر ، جنوبی بحر چین میں مختلف ممالک کے خلاف اور تائیوان کے خلاف چینی جارحیت کے درمیان ہندوستان اور تائیوان کے صحافیوں نے حالیہ انڈیا تائیوان جرنلسٹس کانکلیو کا اہتمام کیا جس میں سابق راجیہ سبھارکن اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے مجلس عاملہ کے رکن رام مادھو ، ہندوستان میں تائیوان کے سفیر باؤشون گیر ، دفاعی اور اسٹریٹجک امور کے ماہر نتن گوکھلے شریک ہوئے ۔کانفرنس میں مقررین کی رائے تھی کہ اس وقت جب پوری دنیا چین کی جارحانہ پالیسیوں سے پریشان ہے ۔کورونا وائرس میں پوری دنیا کو بحران میں ڈالنے کے بعد لداخ میں چین کی فوج دراندازی کر رہی ہے اور حال ہی میں تائیوان پر چین کے حملے کی دھمکی نے دنیا کے سامنے چین کی توسیع پسندانہ پالیسی کے خطرے کو اجاگر کیا ہے ۔ جس طرح چین کی فضائیہ کے جنگی طیاریوں نے تائیوان کی فضائی سرحد میں در اندازی کرکے دھمکی دینے کی کوشش کی ہے ، اس سے تائیوان کی حفاظت کی بابت دنیا کے اہم ممالک کی تشویش بڑھ گئی ہے ۔

مسٹر رام مادھو نے کہا کہ ہندوستان اور تائیوان دونوں جمہوریت ہیں لہذا ہمیشہ بات چیت کو آگے بڑھانے پر زور دیا جانا چاہیے ، ہندوستان نے ہمیشہ ہندوستان کی معیشت میں تائیوان کی شراکت کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے صحافی اس تعلقات کو مزید آگے لے جا سکتے ہیں۔