واشنگٹن: امریکہ میں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ چین کے حوالے سے “کسی چیز کو خارج از امکان قرار نہیں دیتے”۔یہ بات وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان کیلی میکنینی نے جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔واضح رہے کہ اس وقت چین اور امریکہ کے درمیان شدید کشیدگی ہے جس میں ایک اہم وجہ ہانگ کانگ کا مستقبل بھی ہے۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق صدر ٹرمپ چین کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کا امریکہ میں داخلہ ممنوع قرار دینے پر غور کر رہے ہیں۔اخبار کے مطابق اگر ایسا ہوا تو اس اقدام کے بڑے اور دو رس نتائج سامنے آئیں گے اس لیے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی میں تقریبا 9.2 کروڑ ارکان شامل ہیں۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ بہت سے آپشن زیر غور ہیں۔ادھر چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا شوینگ پنگ کا کہنا ہے کہ “ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ ایسا کچھ نہیں کرے گا جو بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے بنیادی اصولوں کے خلاف ہو”۔ٹرمپ نے منگل کے روز اعلان میں بتایا تھا کہ انہوں نے امریکہ کے ساتھ تجارت میں ہانگ کانگ کو حاصل ترجیحی معاملہ ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ٹرمپ نے کانگرس کی جانب سے منظور کیے گئے ایک قانون پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے تحت قومی سلامتی کے قانون کے تناظر میں چینی ذمے داران اور ہانگ کانگ کی پولیس پر پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔ پولیس کے حوالے سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ وہ شہر کی خود مختاری کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ علاوہ ازیں مذکورہ شخصیات اور اداروں کے ساتھ لین دین کرنے والے بینکوں پر بھی پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔