چین کے ساتھ رشتے کبھی نارمل نہیں ہو سکتے : ہندوستان

   

بیجنگ؍ نئی دہلی ۔ ہندوستانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آ سکتے جب تک کہ سرحدی صورتحال نارمل نہ ہو جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سرحد پر امن و سکون خراب ہوتا ہے، تو تعلقات مزید متاثر ہوں گے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ اگر چین سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہندوستان اور چین کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات جنوبی شہر بنگلور میں میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کہی۔ ہندوستانی خبر رساں اداروں کے مطابق ایس جے شنکر سے جب ہندوستان اور چین کے تعلقات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات نارمل نہیں ہیں اور یہ نارمل ہو بھی نہیں ہو سکتے کیونکہ سرحد پر صورتحال نارمل نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا اپنا موقف برقرار ہے کہ اگر چین سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو خراب کرتا ہے تو اس سے ہمارے تعلقات مزید متاثر ہوں گے۔ ہمارے تعلقات تو پہلے سے ہی نارمل نہیں ہیں۔ ہندوستانی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ سرحدی صورتحال ہے اور ہندوستانی فوج زمین پر اپنے قدم جمائے ہوئے ہے۔ تاہم انہوں نے کہا، ہم نے بعض ان جگہوں سے پیچھے ہٹنے میں کافی پیش رفت بھی کی ہے جہاں ہم ایکچوؤل لائن آف کنٹرول کے بہت قریب تھے۔ اس موقع پر ہندوستانی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر سے چین اور پاکستان کے درمیان زیر تعمیر اقتصادی راہداری کا بھی ذکر کیا اور اس کی تعمیر پر ہندوستانی اعتراض کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری علاقائی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی ہوئی۔ یہ تو ایک حقیقت ہے کہ ایک تیسرا ملک کسی دوسرے ملک کے زیر قبضہ ہندوستانی سرزمین پر کام کر رہا ہے۔ ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا علاقہ بھی اسی کا حصہ ہے اور اسی حوالے سے وہ سی پیک منصوبے پر مسلسل تنقید کرتا رہا ہے۔ ہندوستان پہلے ہی سے اس پروجیکٹ پر اعتراض کرتا تھا، تاہم حال ہی میں چین اور پاکستان کی جانب سے دیگر ممالک کو بھی اس پروجیکٹ میں سرمایہ کرنے کی دعوت دینے سے، وہ کافی برہم ہے۔