چیوڑلہ میں اقلیتوں اور دیگر طبقات کی مکمل تائید حاصل: کونڈا وشویشور ریڈی

   

علاقائی جماعتوں سے مسائل کی یکسوئی ممکن نہیں، پرچہ نامزدگی کے ادخال کے بعد میڈیا سے بات چیت
حیدرآباد۔ 22 مارچ (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کے کانگریس امیدوار کونڈا وشویشور ریڈی نے کہا کہ علاقائی جماعتوں سے منتخب ہوکر عوام کی بہتر خدمت نہیں کی جاسکتی لہٰذا انہوں نے کانگریس جیسی قومی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ کیا تاکہ مرکز سے زیادہ سے زیادہ فنڈس اور پراجیکٹس حاصل کیے جاسکیں۔ وشویشور ریڈی نے آج کانگریس امیدوار کی حیثیت سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا جس کے بعد گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے پر چیوڑلہ کے عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے مجھ پر جو اعتماد کیا ہے اسے بہرصورت برقرار رکھوں گا۔ تمام طبقات کی تائید کا دعوی کرتے ہوئے وشویشور ریڈی نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران انہیں جس انداز میں عوامی تائید حاصل ہورہی ہے وہ 3 لاکھ سے زائد ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیوڑلہ لوک سبھا حلقہ منی انڈیا کی طرح ہے جہاں مختلف زبان اور تہذیب سے وابستہ افراد بستے ہیں۔ مراٹھی، کنڑ، اردو زبانوں کے علاوہ ہندوستان کے ہر شہر سے تعلق رکھنے والے افراد ہائی ٹیک سٹی میں بس چکے ہیں۔ تمام شہریوں کی ترقی ان کا بنیادی مقصد ہے۔ وہ دیہی اور شہری علاقوں کی ترقی کے جامع ایجنڈے کے ساتھ کام کریںگے۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں انہیں عوام کی غیر معمولی محبت ملی ہے۔ 2014ء میں وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ پرچہ نامزدگی داخل کرنے گئے تھے لیکن آج ان کا خاندان وسیع ہوچکا ہے۔ علاقائی جماعت میں رہ کر وہ حلقے کی ترقی کے لیے کوئی خاص قدم نہیں اٹھاسکے۔ انہوں نے کہا کہ قومی جماعت کے ذریعہ مرکزی حکومت پر دبائو بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ رنگاریڈی ضلع کی آبپاشی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے پانی کا انتظام کریں گے۔ چیوڑلہ میں بے روزگاری اہم مسئلہ ہے۔ صرف 8 فیصد افراد تنخواہ یاب ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ شہری اور دیہی علاقوں میں بے روزگاری کے خاتمہ پر ٹھوس کام کریں۔ انہوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں کیئے گئے اقدامات کا تفصیل سے احاطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں نے انتخابات میں انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور نوجوان رضاکارانہ طور پر ان کی مہم سے وابستہ ہورہے ہیں۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ لوک سبھا کا الیکشن قومی مسائل پر لڑاجاتا ہے جبکہ اسمبلی کے الیکشن میں مقامی مسائل رائے دہندوں کی ترجیح ہوتے ہیں۔ ایسے وقت جبکہ ملک میں سکیولرازم اور فرقہ پرست طاقتوں میں مقابلہ درپیش ہے، عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ راہول گاندھی کی قیادت کو مضبوط کریں۔ انہوں نے ٹی آر ایس کی جانب سے 16 ارکان پارلیمنٹ کی کامیابی کے دعوئوں کو مضحکہ خیز قرار دیا۔