حیدرآباد ۔ 8۔ اپریل (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کے کانگریس امیدوار کونڈہ وشویشور ریڈی نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں ان کی بھاری اکثریت سے کامیابی یقینی ہے ۔ کل رات منے گوڑہ میں منعقدہ جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں عوام کی شرکت سے ان کی کامیابی یقینی ہوچکی ہے اور عوام میں کانگریس کے لئے بڑھتی تائید سے ٹی آر ایس قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وشویشور ریڈی نے کہا کہ کے ٹی راما راؤ نے چیوڑلہ میں انہیں شکست دینے کیلئے ساری طاقت جھوک دی ہے لیکن وہ یہ طئے نہیں کر پارہے ہیں کہ عوامی تائید کو کس طرح ختم کریں۔ ٹی آر ایس سے عوام میں بڑھتی ناراضگی کے سبب ٹی آر ایس کے امیدوار کو انتخابی مہم چلانے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کی مہم میں عوام کی عدم شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ کانگریس لوک سبھا انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر ناقابل عمل وعدے کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام باشعور ہیں اور وہ مزید دھوکے میں آنے والے نہیں۔ اسمبلی انتخابات سے قبل اسی طرح کے وعدے کئے گئے لیکن پانچ برسوں میں عمل آوری نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چیوڑلہ میں اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے کے سی آر سازش کر رہے ہیں۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ کانگریس وہ واحد پارٹی ہے جو وعدوں کی تکمیل پر یقین رکھتی ہے۔ راہول گاندھی نے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے ہیں ، ان پر بہر صورت عمل آوری کی جائے گی ۔ کانگریس نے کسانوں کو ایک ہی وقت میں قرض معافی کا وعدہ کیا ہے جس پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیوڑلہ میں ٹی آر ایس کے جلسہ کیلئے دیگر اضلاع سے عوام کو منتقل کیا جارہا ہے ۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ چیوڑلہ میں 70 سے زائد کسانوں نے خودکشی کی لیکن ان کے خاندانوں کو کوئی مدد نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ رنگا ریڈی ضلع کو انصاف دلانے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ وشویشور ریڈی نے یقین ظاہر کیا کہ کانگریس کو اقلیتوں کی مکمل تائید حاصل ہے۔ ٹی آر ایس ریاست میں خاندانی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے لیکن عوام محض ایک خاندان کی حکمرانی کو پسند نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کی تشکیل کا جو وعدہ کیا تھا ، اسے پورا کیا ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سونیا گاندھی اور کانگریس کی دین ہے جس سے ٹی آر ایس انکار نہیں کرسکتی۔ تلنگانہ تشکیل کے وقت ٹی آر ایس کے پاس محض دو ارکان تھے جن کے ذریعہ تلنگانہ کا حصول ناممکن تھا لیکن سونیا گاندھی نے وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بل کو منظور کرایا ۔