چ383 چھوٹے اخبارات و رسائل کو فی کس 5 ہزار کی اجرائی

   

بہترین کے تحفہ کے مترادف، لیکن ناکافی ہونے سے مشکلات

نظام آباد :10؍ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)تلنگانہ اسٹیٹ اُردو اکیڈیمی کے زیرا ہتمام ہر سال کے دوران چھوٹے اخبارات ( روزنامہ و ہفتہ وار ) و رسائل ( پندرہ روزہ و ماہنامہ ) کیلئے سالانہ امداد کی اجرائی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ سال 2018-19 ء میں اکیڈیمی ہذا کی جانب سے ( 383 ) اخبارات و رسائل کو فی کس 5 ہزار روپئے کے حساب سے 19 لاکھ 15 ہزار روپئے جاری کئے گئے یہ اقدام تلنگانہ ریاست کے چھوٹے اخبارات و رسائل کیلئے ایک بہترین تحفہ ہونے کے مترادف ہے ۔ مگر افسوس کہ یہ رقم ان مختلف چھوٹے اخبارات و رسائل کے مالکین کیلئے ناکافی ہونے کے برابر ہے یہاں یہ بات غور کرنے کی ہے کہ اس ناکافی اجرائی رقم سے سال بھر کوئی اُردو اخبار یا رسالہ شائع کیا جاسکتا ہے کیا ؟ ان خیالات کا اظہار ضلع نظام آباد کے سینئر جرنلسٹ و ایڈیٹر انچیف ہفتہ وار ’’للکار‘‘ نظام آباد جناب رفیق شاہی نے اپنے ایک جاریہ صحافتی بیان میں کیا اور بتایا کہ جبکہ برسراقتدار ریاستی ( ٹی آرایس ) حکومت کی جانب سے تلنگانہ اسٹیٹ اُردو اکیڈیمی کی مختلف اسکیمات کیلئے 2018-19 ء سال میں 40 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے لیکن محض صرف 7 کروڑ روپئے خرچ کرنے کی یہاں اطلاعات فراہم ہوئی ہے ۔ موصوف نے اکیڈیمی ہذا حکام سے گذارش کی کہ وہ اس سلسلہ میں مجوزہ ایوارڈ تلنگانہ ریاست سے گذشتہ 60 سال سے زائد عرصہ سے شائع ہونے والے اُردو روزنامہ جات و ہفتہ وار اخبارات کو نوازا جائے تاکہ ان اخبارات و رسائل کی ہمت افزائی ہوسکے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوئی بھی ریاستی سرکار اپنے کسی بھی ایک محکمہ میں کام کرنے والے فرد کو 60 سال کی عمر تک ملازمت کرنے کے بعد اسے سبکدوش کرتے وقت اعزازی طور پر کچھ رقم ہر ماہ کے دوران بطور وظیفہ کی شکل میں اجراء کرتی ہے اسی طرز پر اگر اکیڈیمی ہذا ان قدیم چھوٹے اُردو اخبارات و رسائل کو بھی اعزازی طور پر ایوارڈ سے نوازا جائے تو بہتر ہوگا۔ تصویر کا دوسرا رخ دیکھئے آج سارے ملک میں شائع ہونے والے تمام اخبارات جدید ٹکنالوجی طباعت سے آراستہ ہوگئے ہیں اس کے برخلاف تلنگانہ ریاست سے شائع ہونے والے اُردو زبان کے چھوٹے اخبارات و رسائل اس جدید ٹکنالوجی طباعت سے محروم ہوچکی ہے اس خصوص میں رفیق شاہی نے اکیڈیمی ہذا حکام سے پرُ زور مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ہر سال اجراء کردہ کثیر رقومات کو واپس کرنے کے بجائے تلنگانہ چھوٹے اخبارات و رسائل کے مالکین کو لیاپ ٹاپ مہیا کیا جائے سابقہ میں کانگریس دور ریاستی حکومت میں اکیڈیمی ہذا کی جانب سے ان صحافیوں میں کمپیوٹر و فیاکس مشینوں کی بھی تقسیم عمل میں آچکی ہے تاکہ وہ اس جدید ٹکنالوجی طباعت سے استفادہ کرسکے ۔