تلنگانہ کی 10 سالہ تاریخ میں ریکارڈ،16 عالمی اداروں سے معاہدے ، 49 ہزار نئے روزگار کے مواقع، تین دن میں ریونت ریڈی کا کارنامہ
حیدرآباد ۔23۔جنوری (سیاست نیوز) سرمایہ کاری کے معاملہ میں ڈاؤس میں تلنگانہ دھماکہ۔ ڈاؤس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں تلنگانہ نے غیر معمولی کامیابی حاصل کی اور حکومت کی توقع سے کہیں زیادہ بین الاقوامی اداروں نے ریاست میں سرمایہ کاری سے اتفاق کیا ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زیر قیادت تلنگانہ رائیزنگ وفد نے ڈاؤس میں ایک لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کا نشانہ مقرر کیا تھا لیکن 16 مختلف اداروں نے مجموعی طور پر 178950 کروڑ کی سرمایہ کاری سے اتفاق کرتے ہوئے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ہیں۔ نئے معاہدات کے نتیجہ میں ریاست میں 49500 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے سرمایہ کاری کے معاملہ میں جاریہ سال ریاست کا غیر معمولی مظاہرہ دیکھا گیا۔ گزشتہ سال کے مقابلہ چار گنا زیادہ سرمایہ کاری کے معاہدات ہوئے ہیں۔ ریاست میں کانگریس حکومت کی تشکیل کے بعد ریونت ریڈی بحیثیت چیف منسٹر پہلی مرتبہ گزشتہ سال ڈاؤس اجلاس میں شرکت کی تھی اور اس وقت جملہ 40 ہزار کروڑ کے معاہدات طئے پائے تھے۔ چیف منسٹر نے فیوچر سٹی کے قیام کے علاوہ صنعتوں کے لئے موافق صنعتی پالیسی کا اعلان کیا جس کے نتیجہ میں عالمی سطح کے اداروں نے تلنگانہ میں سرمایہ کاری سے اتفاق کیا ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زیر قیادت وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو نے ڈاؤس میں بین الاقوامی اداروں کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کی کامیاب ترغیب دی ہے جس کے نتیجہ میں نہ صرف ریاست میں ٹکنالوجی کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ مختلف شعبہ جات میں ہزاروں نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے تلنگانہ ریاست نے پہلی مرتبہ اس قدر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ گزشتہ سال ڈاؤس میں 40232 کروڑ کی سرمایہ کاری کے معاہدے ہوئے تھے۔ معاہدات کے مطابق کئی پراجکٹس تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ڈاؤس میں علحدہ تلنگانہ پویلین سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز تھا جہاں ریاست میں نئی صنعتی پالیسی کے علاوہ حکومت کے توسیعی منصوبہ کی تفصیلات پیش کی گئی تھی۔ فیوچر سٹی کے قیام کے علاوہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی ، ریجنل رنگ روڈ اور حیدرآباد میٹرو کے توسیعی منصوبہ کے نتیجہ میں تلنگانہ میں صنعتی انقلاب کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے ڈاؤس میں ترقی سے متعلق تلنگانہ رائیزنگ 2050 ویژن پیش کیا۔ حیدرآباد میں مختلف شعبہ جات میں ترقی کے معاملہ میں پھر ایک مرتبہ عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔ حکومت کے ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کے علاوہ حال ہی میں اعلان کردہ کلین اینڈ گرین اینرجی پالیسی نے عالمی اداروں کی توجہ مرکوز کی ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی ، آرٹیفیشل انٹلیجنس ، برقی اور سولار اینرجی جیسے شعبہ جات میں سرمایہ کاری سے نامور اداروں نے اتفاق کیا ہے۔ ڈاؤس میں تین روزہ قیام کے دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زیر قیادت وفد نے 49500 سے زائد نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ 178950 کروڑ کی سرمایہ کاری کے معاہدات کے ذریعہ دیگر ریاستوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔1