ڈاؤس کانفرنس میں شرکت شٹ ڈاؤن کے اختتام سے مشروط: صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ

,

   

واشنگٹن ۔ 11 جنوری (سیاست ڈاٹ کم) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں جزوی شٹ ڈاؤن یوں ہی جاری رہا تو وہ سوئٹزرلینڈ کے ڈاؤس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کی سالانہ کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ یاد رہیکہ ملک میں جزوی شٹ ڈاؤن کے لئے خود صدر موصوف کو موردالزام ٹھہرایا جارہا ہے کیونکہ وہ یو ایس ۔ میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کی ضد پر قائم ہیں اور اس کے لئے ڈیموکریٹس سے خطیر رقم کا مطالبہ بھی کررہے ہیں جسے نامنظور کیا گیا ہے۔ ان کی اسی ضد یا سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ’’راج ہٹ‘‘ نے ملک کے مختلف وفاقی محکموں بشمول اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے شعبوں کو ناکارہ کردیا ہے اور کام کاج بالکل ٹھپ پڑ چکا ہے۔ ٹیکساس کے جنوبی سرحدی علاقہ کے دورہ پر روانہ ہونے سے قبل ٹرمپ نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ (ٹرمپ) ڈاؤس جاکر بین الاقوامی برادری سے بات کرنے کے خواہاں ہیں اور وہ اپنے ارادے پر اٹل ہیں۔ تاہم اس میں ایک رکاوٹ یہ ہے کہ اگر ملک میں شٹ ڈاؤن یوں ہی جاری رہا تو پھر وہ (ٹرمپ) ڈاؤس کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ یاد رہے کہ 21 جنوری سے سوئٹزرلینڈ کے ڈاؤس میں پانچ روزہ کانفرنس کا آغاز ہورہا ہے جب کہ ہفتہ کے روز شٹ ڈاؤن اپنے 21 ویں دن میں داخل ہوجائے گا جس نے گذشتہ شٹ ڈاؤن کا ریکارڈ توڑ دیا جو 21 دنوں تک جاری تھا اور اس وقت بل کلنٹن امریکہ کے صدر تھے۔ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن صرف 15 منٹ میں ختم کیا جاسکتا ہے لیکن ڈیموکریٹس کو قومی سلامتی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ (ڈیموکریٹس) نہیں چاہتے کہ شٹ ڈاؤن کا خاتمہ ہو۔