حیدرآباد۔30جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میڈیکل کونسل نے غیر مسلمہ کورسس کے اسناد حاصل کرتے ہوئے پریکٹس کرنے والے ڈاکٹرس کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواہ کسی بھی طریقہ ٔ طب سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے میڈیکل پریکٹس کر رہے ہوں انہیں ایلوپیتھی ‘ آیوش یا ڈینٹل میں پریکٹس کے لئے رجسٹرڈ کروانا لازمی ہے۔ غیر مسلمہ کورسس جیسے ماڈرن سائنٹیفک ڈپلوما‘ فیلو شپ ٹریننگ اینڈ سرٹیفیکیشن پروگرام‘ جو کہ کونسل آف کاسمٹالوجی‘ ٹرائیکالوجی اینڈ ایستھیٹک میڈیسن کے علاوہ ایشین اڈوانسڈ ڈینٹیسٹری جیسے اداروں کی جانب سے جاری کئے جانے والے اسنادات کو تلنگانہ میڈیکل کونسل کی جانب سے تسلیم نہیں کیاگیا ہے بلکہ ان اداروں کی جانب سے کروائے جانے والے کورسس کو کونسل نے بلیک لسٹ قرار دیا ہے اسی لئے ان اداروں کے سرٹیفیکٹ پر پریکٹس کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ۔ صدرنشین کونسل ڈاکٹر کے مہیش کمار نے کہا کہ اس طرح کی پریکٹس انڈین میڈیکل کونسل کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق بھی غیر قانونی ہے۔ ڈاکٹر کے مہیش کمار نے تلنگانہ میڈیکل پریکٹشنرس رجسٹریشن ایکٹ 1968 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ایکٹ کے علاوہ نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ 2019 کے مطابق وہی شخص میڈیکل پریکٹس کیلئے اہل ہے جو کسی یونیورسٹی سے طبی تعلیم حاصل کرتے ہوئے انڈر گریجویٹ کورس مکمل کر کے سند حاصل کی ہے یا پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن بورڈ سے سند حاصل کی ہو۔3