ایریا ہاسپٹل نامپلی میں غلط دوا دینے کا شاخسانہ ‘ برہم والدین کا احتجاج ‘ وزیر صحت ای راجندر کا دورہ
حیدرآباد ۔ /7 مارچ (سیاست نیوز) نامپلی ایریا ہاسپٹل کے ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کے نتیجہ میں29 شیر خوار بچے متاثر ہوگئے جن میں 2 بچے فوت ہوگئے ۔ تفصیلات کے بموجب شہر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے نامپلی ایریا ہاسپٹل و اربن ہیلت سنٹر میں اپنے بچوں کو کل ٹیکہ دلایا تھا جس کے بعد وہاں کے ڈاکٹروں نے بچوں کو بخار نہ آنے گولیاں دی ۔ بچوں کے والدین نے مکان پہنچ کر سرکاری دواخانہ میں دی گئی ادویات کا ڈوز دیا جس کے نتیجہ میں بچوں کی حالت اچانک بگڑگئی ۔ متاثرہ شیرخواروں کو رات دیر گئے نیلوفر ہاسپٹل منتقل کیا گیا جس میں دیڑھ ماہ کا شیخ فیضان فوت ہوگیا ۔ اسی طرح ایل بی نگر سے تعلق رکھنے والے محمد حفیظ کے دو ماہ کا شیرخوار محمد عمر بھی فوت ہوگیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ شیرخواروں میں تین کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں پی آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے ۔ ابتدائی معلومات کے مطابق نامپلی ایریا ہاسپٹل میں شیرخواروں کو بخار نہ آنے کیلئے Paracetamol کی بجائے Tramadol دوا دی گئی تھی ۔ اس کو کھلانے کے فوری بعد ہی شیرخوار متاثر ہوگئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چہارشنبہ کی صبح نامپلی ایریا ہاسپٹل میں جملہ 92 کمسن بچوں کو ٹیکے دیئے گئے تھے ۔ بچوں کی حالت اچانک بگڑجانے کے نتیجہ میں برہم والدین نے ایریا ہاسپٹل نامپلی اور نیلوفر ہاسپٹل کے پاس احتجاج کیا اور ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ دواخانوں کے پاس کشیدگی کے پیش نظر سنٹرل زون پولیس نے علاقہ میں بھاری پولیس فورس بشمول ٹاسک فورس اور تلنگانہ اسپیشل پولیس کو متعین کردیا ۔ ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک بچہ کی موت واقع ہونے اور دیگر متاثر ہونے کے الزامات کے پیش نظر نیلوفر ہاسپٹل کے اطراف و اکناف سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ۔
اسی دوران حبیب نگر پولیس نے بچوں کی موت پر مقدمہ درج کرلیا ۔ انسپکٹر حبیب نگر امروتا ریڈی نے بتایا کہ محمد حفیظ کی شکایت پر پولیس ایل بی نگر نے ڈاکٹروں کے خلاف لاپرواہی کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا ہے ۔ متاثرہ بچوں میں سید مصطفی (عثمان باغ،کاماٹی پورہ)، ہانیہ (ملے پلی)، ہرشیتا (بازار گھاٹ) ، عامرہ خان(جھرہ آصف نگر)، حنا بیگم (سلیمان نگر چنتل میٹ)، نریش پریانشی (سیتا رام باغ)، سید یوسف (حبیب نگر)، سارہ (سلطان شاہی)، عائشہ سلطانہ (سرور نگر)، سیدہ عذرا (نامپلی)، صفا فاطمہ (سعیدآباد)، ابو امجد (حبیب نگر)، ماہرہ سلطانہ (راجندر نگر) بھارگوی (نامپلی)، جشیکا (ریڈہلز) اور دیگر شامل ہیں۔ اسی دوران وزیر صحت ایٹالہ راجندر نے نیلوفر ہاسپٹل پہنچ کر معائنہ کیا اور متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات کی۔ راجندر نے بچوں کی صحت سے متعلق تفصیلات دواخانہ کے سپرنٹنڈنٹ مرلی کرشنا سے حاصل کئے۔ دواخانہ کے دورہ کے بعد ایٹالہ راجندر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نامپلی ایریا ہاسپٹل واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے اور قصوروار افراد کو پہلے معطل کیا جائے گا اور بعدازاں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ بچوں کو مزید 12 گھنٹے آبزرویشن میں رکھا جائیگا اور حالت مستحکم ہونے پر ڈسچارج بھی کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات سے یہ پتہ چلا ہے کہ زیادہ خوراک دے دینے کے نتیجہ میں بچے متاثر ہوئے ہیں۔ اس معاملے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کی جائیگی اور آئندہ سرکاری دواخانہ میں ڈاکٹرس کی زیرنگرانی ویاکسنس اور ادویات دیئے جائیں گے۔ بچے اچانک متاثر ہونے کی اطلاع پر کئی سیاسی قائدین نے نیلوفر ہاسپٹل کا دورہ کیا ۔ سکندرآباد کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ بنڈارو دتاتریہ ، ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین ، بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی جی کشن ریڈی ، ڈاکٹر لکشمن اور بی جے پی ایم ایل سی رام چندر کے علاوہ کانگریس کے لیڈر فیروز خان نے معائنہ کیا ۔ اس موقع پر سیاسی قائدین نے کہا کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جائے اور خاطی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
