نئی دہلی29نومبر(سیاست ڈاٹ کام )صحت اور خاندان کے فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے ملک میں ڈاکٹروں کی تعداد کو بڑھانے کے لئے متعدد منصوبے بنائے ہیں اور اگلے پانچ برسوں میں ملک میں ڈاکٹروں کی مناسب تعداد ہوگی۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے جمعہ کو لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ اطلاع دی کہ اس وقت ملک میں ڈاکٹروں کی کمی ہے اور دیہی علاقوں میں یہ زیادہ بڑا مسئلہ ہے ۔حکومت اس مسئلہ سے پوری طرح واقف ہے اور اسے دیکھتے ہوئے گریجویٹ کالجوں میں 29ہزار اور پوسٹ گریجویٹ کالجوں میں سات ہزار سیٹیں بڑھائی گئی اور اگلے پانچ سات برسوں میں اس کا اثر دیکھنے کو ملے گا۔ملک میں مختلف میڈیکل کالجوں میں اس وقت ایم بی بی ایس کی 80ہزارسیٹیں ہیں اور 157میڈیکل کالج اور 22ایمس ہیں۔انہوں نے یہا بھی کہا کہ ڈاکٹروں کی پڑھائی کر کے نوجوان یہاں سے غیرملکوں میں اچھی تنخواہ کی وجہ سے منتقل ہوجاتے ہیں اور انہیں روکنے کے لئے مرکزی حکومت کے پاس کوئی طریقہ نہیں ہے بلکہ ان سے اپیل کی جا سکتی ہے کہ جس ملک میں انہوں نے پڑھائی کی ہے وہاں کے لوگوں کے تئیں ان میں خدمت کا جذبہ ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ یونین پبلک سروس کمیشن جیسے ادارے ڈاکٹروں کی تقرری میں کافی لمبا وقت لیتے ہیں اور حکومت نے اس سے نمٹنے کے لئے کانٹرکٹ پر ڈاکٹروں کی تقرری کا عمل شروع کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کو متوجہ کرنے کے لئے حکومت نے میڈیکل کالجوں میں پرنسیپل اور وائس پرنسیپلوں اور ڈائریکٹروں کے عہدوں کے لئے تقرری میں توسیع میں روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنے کے لئے عمر کی حد 70برس کی ہے ۔اس کے علاوہ صحت اور خاندان کے فلاح و بہبود کی وزارت کے تحت کام کرنے والے سی جی ایچ ایس ڈاکٹروں اور ڈنٹل ڈاکٹروں کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد کو بڑھاکر 65برس کیاہے ۔