ڈاکٹر شرن کا گلبرگہ یونیورسٹی کے قیام میں اہم رول

   

گلبرگہ یونیورسٹی کا قیام اہم کارنامہ، پروفیسر دیانند اگسراور دیگر کا خطاب
گلبرگہ: ڈاکٹر شرن بسوپپااپا چانسلر شرن بسوایونیورسٹی کے کارناموں میں گلبرگہ یونیورسٹی کا قیام بھی شامل ہے ورنہ یہ ایک دور کا خواب بن کر رہ جاتا۔ ان خیالات کا اظہار گلبرگہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر دیانند اگسر نے ”ابھینندن گرنتھ” کی رسمِ اجراء اور مرکزی تقریب کا افتتاح انجام دینے کے بعد شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اپا جی کی ستائش جتنی کی جائے کم ہے ۔ واضح رہے کہ کرناٹک یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویٹ سنٹر کے قیام کے لئے بھی کرناٹک یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ ممبر کی حیثیت سے ڈاکٹر شرن بسوپپااپا نے موثر اور کامیاب نمائندگی کی جو بعد ازاں 1980 میں ایک مکمل گلبرگہ یونیورسٹی کے طور پر اپ گریڈ ہوئی پروفیسر اگسر نے مزید کہا کہ ڈاکٹر اپاجی کرناٹک یونیورسٹی اور ریاستی حکومت کی جانب سے گلبرگہ یونیورسٹی کے قیام اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پیدا کرنے کے لئے مناسب مقام کا انتخاب کرنے کے لئے مقرر کردہ کمیٹی کے چیئرمین بھی تھے ۔ ڈاکٹر اپاجی کی خوبیوں میں سے ایک ان کی اعلیٰ تعلیم ہے اور خطے کو تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کا ویژن بھی، جس سے کلیان کرناٹک کے افراد کو اعلی تعلیم کے مواقع ان کی دہلیز پر فراہم کئے گئے ۔ ڈاکٹر اگسر نے کہا کہ ڈاکٹر اپاجی ہمیشہ بہترین کارکردگی اور معیاری تعلیم فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور تمام تعلیمی ادارے اور شرن بسوا یونیورسٹی انہیں کے قائم کردہ اور معیاری تعلیم کی پہچان ہیں۔ ڈاکٹر اپاجی نے ودیا وردھک سنگھ کے ذریعہ چلائے جانے والے تمام تعلیمی اداروں میں خواتین کو بھی تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کی اہمیت کو اجاگرکیا۔ ابھینندن گرنتھ کو ممتاز ماہر امراضِ قلب وائس چانسلر ڈاکٹر نرنجن وی نسٹی نے جاری کیا۔ ماتوشری ڈاکٹر دکشینی اوواجی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ شرن بسوایشور ودیا وردک سنگھ کے سکریٹری بسواراج ایس دیشمکھ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ گرنتھ کے مدیر پروفیسر کلیان راؤ پاٹل نے گرنتھ میں مختلف شخصیات کی تحریروں کو مرتب کرنے کی کوششوں کی تفصیل سے وضاحت کی۔ اس موقع پر مختلف مٹھوں کے سربراہوں نے بھی خطاب کیا۔
دریں اثنا انتظامیہ نے اہل خانہ کے حق میں 25 ہزار روپیہ کی امدادی رقم منظور کی ہے ۔