دو ہفتوں میں ہارٹ اٹیک سے 5 ڈاکٹرس کا دیہانت
جبلپور۔13؍ستمبر ( ایجنسیز) مدھیہ پردیش کے جبل پور میں پیش آئے ایک افسوسناک اور دلخراش واقعہ میں جبلپور ملٹری ہاسپٹل میں تعینات میجر ڈاکٹر وجے کمار اپنی کار میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ وہ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے تھے اور شبہ ہے کہ انہیں دل کا شدید دورہ پڑا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔ڈاکٹر کمار کا تعلق بنگلور سے تھا اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں جبلپور آئے ہوئے تھے۔ اچانک طبیعت خراب ہونے کے بعد وہ گاڑی میں ہی بے ہوش ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے دیکھا کہ وہ کافی دیر سے گاڑی میں دروازہ کھلا رکھے بیٹھے ہیں اور گاڑی حرکت نہیں کر رہی۔ قریب جا کر پتہ چلا کہ وہ بے ہوش ہیں جس کے بعد فوری پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ابتدائی تحقیقات کی اور معلوم ہوا کہ گاڑی فوجی کی ہے۔ اس کے بعد فوجی حکام کو اطلاع دی گئی اور میجر کمار کو ایمبولینس کے ذریعہ ملٹری ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ صبح 11 بجے کے قریب صدر بازار کے انڈین کافی ہاؤس کے پاس پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ قلبی عارضہ لگتی ہے۔ڈاکٹر وجے کمار کی اچانک موت سے طبی برادری میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ڈاکٹر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھاکہ ایک اور ڈاکٹر اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہم سے رخصت ہوگیا۔ یہ طبی برادری کے لیے ایک انتباہ ہے۔ حالیہ دنوں میں کئی رپورٹیں سامنے آئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ ہارٹ اٹیک کے باعث نوجوان ڈاکٹروں کی اچانک موت کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ طویل ڈیوٹی، ذہنی دباؤ اور غیر متوازن طرزِ زندگی ان کی صحت پر خطرناک اثر ڈال رہی ہے۔میڈیکل ڈائیلاگز’’کی رپورٹ کے مطابق پچھلے دو ہفتوں میں پانچ ڈاکٹروں کی اچانک موت ہوچکی ہے۔ڈاکٹر گرڈلین رائے، 39 سالہ کنسلٹنٹ کارڈیک سرجن، دورانِ ڈیوٹی شدید دل کے دورے کا شکار ہو کر چل بسے۔ڈاکٹر پرکاش گپتا، 40 سالہ ماہر اینستھیسیا، جو جودھپور کے گوئل اسپتال سے وابستہ تھے کی بھی دل کے دورے سے موت ہوگئی۔ڈاکٹر گورو متل (39 سالہ ماہر کریٹیکل کیئر)، ڈاکٹر دیوان (42 سالہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کارڈیالوجی، ماناکولا وینایاگا میڈیکل کالج) اور ڈاکٹر سنگرام سبت (45 سالہ ایسوسی ایٹ پروفیسر آرتھوپیڈکس، ایم کے سی جی میڈیکل کالج و ہاسپٹل) یہ تینوں بھی دل کے شدید دورے کا شکار ہوکر انتقال کر گئے۔