مائناریٹی سیل کے سربراہ شاہنواز عالم تین ہفتے طویل مہم کی نگرانی کریں گے
لکھنؤ: اترپردیش میں کانگریس اور برسراقتدار بی جے پی کے درمیان جاریہ سیاسی رسہ کشی میں ایک اور محاذ کھل رہا ہے کیونکہ قدیم پارٹی نے جیل میں قید ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کیلئے تین ہفتے طویل دستخطی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ۔ یو پی کے شہر گورکھپور جہاں سے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کا تعلق ہے، وہاں کے متوطن ڈاکٹر کفیل اینٹی سی اے اے ۔ این آر سی احتجاجوں میں حصہ لینے کی پاداش میں متھرا جیل میں سڑ رہے ہیں۔ انہیں 29 جنوری کو ممبئی میں یو پی اسپیشل ٹاسک فورس نے گرفتار کیا تھا جب وہ وہاں احتجاج میں حصہ لینے پہنچے تھے، بعدمیں سخت نیشنل سیکوریٹی ایکٹ (این ایس اے) لاگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں نفرت پر مبنی تقریر کی۔ علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اپنے حکمنامہ میں کہا کہ یہ تقریر کیمپس میں 15 ڈسمبر کو پیش آئے تشدد اور سنگباری کا مؤجب بنی۔ ڈاکٹر کفیل کو 2017ء میں بھی گرفتار کیا گیا تھا جب ان پر گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن نہ ہونے کے سبب 63 بچوں کی اموات کے بعد ابھر آئے تنازعہ میں کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر کفیل کی رہائی کیلئے مہم کی نگرانی صدر یوپی کانگریس مائناریٹی سیل شاہنواز عالم کریں گے۔ وہ خود بھی لکھنؤ میں مخالف سی اے اے احتجاج میں حصہ لینے پر گرفتاری کا سامنا کرچکے ہیں۔ 16 یوم جیل میں گذارنے کے بعد انہیں لکھنؤ کی سیشن کورٹ نے حال ہی میں ضمانت عطا کی ہے۔ کانگریس کے منصوبہ کے تحت 22 جولائی سے 12 اگست تک گھر گھر دستخطی مہم پوری ریاست میں شروع کی جائے گی۔ عوام سے یادداشت پر دستخط کرنے اور ڈاکٹر کفیل کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ویڈیو بنانے کی اپیل کی جائے گی۔