سڈنی۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی با صلاحیت بیٹر اسمرتی مندھانا نے کہا ہے کہ وہ اور ان کی ساتھی کھلاڑیوں کے بگ بیش لیگ (ڈبلیو بی بی ایل) کے موجودہ ایڈیشن میں کھیلنے سے انہیں 2022 نیوزی لینڈ میں ہونے والے خواتین ورلڈ کپ کے لیے اچھی تیاری ملے گی۔آسٹریلیا کے خلاف ملٹی فارمیٹ کی سیریز مکمل ہونے کے بعد جملہ آٹھ ہندوستانی خواتین کرکٹرز اس سیزن میں مختلف ٹیموں کے لیے ڈبلیو بی بی ایل میں کھیل رہی ہیں۔مندھانا نے سنڈی مارننگ ہیرالڈ سے گفتگو کے دوران کہا کہ اس سال ہمارے پاس ایک موقع موجود تھا اورہم پہلے ہی یہاں موجود تھے اور اپنا 14 دن کا قرنطینہ کرچکے ہیں۔ واپس جانے کے بجائے ٹھہرنا اورکچھ اورکرکٹ کھیلنا بہتر ہے۔ہمارے پاس ایک ورلڈ کپ آنے والا ہے اور ہمارے ملک میں (بگ بیش لیگ) نہیں ہے، لہذا یہ ایونٹ آٹھ لڑکیوں کے لئے فائدہ مند اور بہت تجربہ حاصل کرنے کا موقع ہوگا ۔ سڈنی تھنڈر کے اوپنر نے کہا کہ جب ہم ہندوستان کے لیے واپس آئیں گے تو یقینی طور پریہ تجربہ شمار کریں گے۔مندھانا کے علاوہ جو اس وقت آئی سی سی درجہ بندی میں چھٹے نمبر پر موجود ونڈے بیٹر ہیں، دیپتی شرما (سڈنی تھنڈر)، شفالی ورما اور رادھا یادیو (سڈنی سکسرز)، جمائمہ روڈریگس اور ہرمن پریت کور (میلبورن رینیگیڈز)، وکٹ کیپر ریچا گھوش (سڈنی) اور لیگ اسپنر پونم یادو (برسبین ہیٹ) اس سیزن میں ڈبلیو بی بی ایل میں کھیلنے والے دیگر ہندوستانی ہیں۔مندھانا نے کہا کہ سڈنی تھنڈر میں ان کی ٹیم کے ساتھی جو ڈبلیو بی بی ایل کے آغاز سے قبل ملٹی فارمیٹ کی سیریز کے دوران ان کے حریف تھے، ان کا انتہائی شاندار خیرمقدم کر رہے تھے۔یادرہے کہ حالیہ دنوں میں ہندوستانی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف ملٹی فارمیٹ کی سیریز کھلی تھی جس میں مندھانا نے ڈے نائیٹ ٹسٹ میں شاندار سنچری اسکور کرنے کے علاوہ محدوود اوورس کی کرکٹ میں بھی نصف سنچری اسکور کی تھی ۔اب آئندہ سال جب ٹیمیں نیوزی لینڈ میں ورلڈ کپ کھیلیں گی تو ہندوستان کیلئے مندھانا پھر ایک مرتبہ اہم کھلاڑی ہوں گی جن سے قومی ٹیم کو خاص کر بہتر شروعات کی امید رہے گی کیونکہ وہ ائیں ہاتھ کی بیٹر ہیں۔
افریقی کھلاڑیوں کو نسل پرستی کے خلاف
موقف ظاہر کرنے کی ہدایت
جوہانسبرگ ۔ کرکٹ جنوبی افریقہ (سی ایس اے) بورڈ نے متفقہ طور پر ایک ہدایت جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں تمام پروٹیزکھلاڑیوں کو مقابلے کے شروع ہونے سے پہلے گھٹنے ٹیک کر نسل پرستی کے خلاف مستقل اور متحد موقف اپنانے کی ہدایت دی ہے تاکہ نسل پرستی کے خلاف اپنا موقف واضح کیا جاسکے ۔کھلاڑیوں کے موقف سمیت تمام متعلقہ امور پر غورکرنے کے بعد بورڈ نے محسوس کیا کہ ٹیم کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نسل پرستی کے خلاف متحد اور مستقل موقف اختیار کرتے ہوئے اس کا اظہار کرے ۔ورلڈ کپ میں کئی دیگر ٹیموں نے اس معاملے کی حمایت میں موقف اپنایا ہے اور بورڈ نے محسوس کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام جنوبی افریقی کھلاڑی بھی ایسا ہی کریں۔گھٹنوں کے بل ٹہرنا نسل پرستی کے خلاف ایک عالمی اشارہ ہے جسے کھیلوں کے لوگوں نے کھیل کے ضابطوں میں اپنایا ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کھیل کے ذریعہ نسل پرستی کے خلاف سخت پیغام دیا جاسکتا ہے ۔کرکٹ بورڈ کے چیئرپرسن لاسن نے ایک سرکاری بیان میں کہا نسل پرستی پر قابو پانے کا عزم جو ہمیں متحد اور مضبوط کرتا ہے ۔ کرکٹ ورلڈ کپ دنیا میں دوسرا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا کھیل ہے اور ارمارات اور عمان میں رواں ورلڈکپ ماضی کی تقسیم کو دورکرنے کے قومی عزم کو اجاگر کرنے کے لیے افریقہ کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم ہے۔