ڈبل بیڈروم مکانات میں اقلیتوں کی حصہ داری ایک فیصد بھی نہیں: ریونت ریڈی

   

سیکوریٹی سے دستبرداری پر خوفزدہ نہیں ہوں، کانگریس کے لاکھوں کارکن میری فوج۔ صدر پردیش کانگریس کا رد عمل
حیدرآباد ۔18۔ اگست (سیاست نیوز) صدرپردیش کانگریس ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود حکومت سیکوریٹی فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ نہ صرف پارلیمنٹ کے رکن ہیں بلکہ ایک قومی سیاسی پارٹی کے ریاستی صدر ہیں۔ باوجود اس کے حکومت نے سیکوریٹی برخواست کردی ہے ۔ کانگریس دور حکومت میں کے سی آر کو درکار سیکوریٹی فراہم کی گئی تھی ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ میں عوامی آدمی ہوں اور مجھے سیکوریٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ سیکوریٹی کے بغیر میں کہیں بھی جاسکتا ہوں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کے سی آر سیکوریٹی کے بغیر عثمانیہ اور کاکتیہ یونیورسٹیز کا دورہ کرسکتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ میں شکست دینے کیلئے کے سی آر نے پولیس کا استعمال کیا تھا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ سیکوریٹی کی برخواستگی سے وہ ہرگز فکرمند اور خوفزدہ نہیں ہیں۔ لاکھوں کانگریس کارکن میری فوج کی طرح ہیں اور وہی میری حفاظت کریں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس کے پاس اکثریت اور اقلیت کا کوئی تصور نہیں ہے۔ بی آر ایس نے تلنگانہ میں اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کو نظر انداز کردیا گیا۔ ڈبل بیڈروم مکانات میں اقلیتوں کو ایک فیصد حصہ داری بھی نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کی کار نئی دہلی پہنچنے تک بی جے پی کے کنول میں تبدیل ہورہی ہے ۔ بی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اقلیتوں کے ووٹ بی جے پی کو فروخت کر رہے ہیں۔ تلنگانہ کی اقلیتیں کانگریس کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بی جے پی کے مخالف عوام بلز کی بی آر ایس نے تائید کی ۔ بی آر ایس اور بی جے پی علحدہ نہیں بلکہ دونوں ایک ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف جدوجہد کے بارے میں وہ مندر ، مسجد اور چرچ میں بیان دینے کیلئے تیار ہیں۔ کیا بی آر ایس قائدین یہ دعویٰ کرسکتے ہیں کہ وہ بی جے پی کے خلاف ہیں؟ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اعلیٰ عہدیدار عوام کے بجائے حکومت کی زیادہ وفاداری کر رہے ہیں۔ حکومت کیلئے کام کرنے والے عہدیداروں کے نام ریڈ بک میں درج کئے جائیں گے ۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر ان عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ حکومت کے اشارہ پر کانگریس قائدین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے والے عہدیداروں کو بخشا نہیں جائے گا ۔ ریونت ریڈی نے پربھاکر راؤ ، رادھا کشن راؤ ، بھوجنگ راؤ اور نرسنگ راؤ کا بطور خاص تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے کام کرنے والے عہدیداروں کا احترام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئے لیکن کئی عہدیدار کے سی آر کو دوبارہ برسر اقتدار آنے کی تسلی دے رہے ہیں۔ اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ 10 برس تک قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا لیکن اچانک دو ماہ میں اضافہ کی کیا وجوہات ہیں۔ کوکہ پیٹ ، بدویل ، دیگر علاقوں میں بی آر ایس قائدین نے اراضیات کی قیمت میں فرضی اضافہ کرتے ہوئے بھاری کمائی حاصل کی ہے۔ ان علاقوں میں اراضیات بی آر ایس قائدین اور کے سی آر کے بے نامی افراد کے ناموں پر ہیں۔