ڈرون کیمروں کا تنازعہ، کانگریس ایم پی ریونت ریڈی جیل منتقل

   

سیاسی حلقوں میں سنسنی، سرکردہ قائدین کی مذمت، پولیس کا سخت بندوبست
حیدرآباد۔/5 مارچ، ( سیاست نیوز) ڈرون کیمروں کے استعمال پر پیدا شدہ تنازعہ میں آج بالآخر نارسنگی پولیس نے کانگریس قائد رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کو عدالتی تحویل میں دے دیا۔ قبل ازیں مقدمہ میں غیر ضروری ملوث کرنے کی وضاحت کے لئے نارسنگی پولیس اسٹیشن پہنچنے والے ریونت ریڈی کو پولیس نے گرفتار کرلیا اور دستاویزی کارروائی کے بعد انہیں راجندر نگر میں عدالت میں پیش کردیا جہاں عدالت نے انہیں 14 دن کی تحویل میں دے دیا جنہیں پولیس نے جیل منتقل کردیا۔ پولیس نارسنگی نے ریونت ریڈی کو پہلے گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل منتقل کیا جہاں طبی جانچ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ کے ٹی آر کے فارم ہاوز میں ڈرون کیمرے کے ذریعہ تصویر کشی کے ریونت ریڈی پر الزامات پائے جاتے ہیں۔ ریونت ریڈی کی گرفتاری کی اطلاع عام ہوتے ہی سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیل گئی اور کانگریس کے سرکردہ قائدین نے رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔ صدر پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر اتم کمار ریڈی، سینئر کانگریس قائد مسٹر محمد علی شبیر اور اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمارملوروی دیگر نے اپنے بیان میں اس گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیا۔ اور کہا کہ اس گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ ریاست میں سوال کرنے کی قیمت کس انداز سے چکانی پڑتی ہے۔ ایک رکن پارلیمنٹ کا یہ حال ہے تو عام شہری کے حالات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک ظالم حکمران کی حکومت جاری ہے جہاں سوالات پوچھنے پر گرفتار کیا جارہا ہے۔ دستور اور قانون کی کوئی پرواہ نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی دستور و قانونی اصولوں کا پاس و لحاظ رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کے سی آر پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ریاست میں دستور کا نہیں بلکہ کے سی آر کا راج چل رہا ہے ۔ کانگریس قائدین نے سیکولر ذہن افراد دانشوروں اور تعلیم یافتہ افراد سے خواہش کی کہ وہ ظالم حکمرانی کے خلاف آواز اٹھائیں چونکہ اگر اس طرح کا سلسلہ جاری رہا تو کسی کو بھی بات کرنے کی تک اجازت نہیں رہے گی۔ قبل ازیں میڈیا اور سوشیل میڈیا پر یہ بات گشت کررہی تھی کہ ریونت ریڈی کو ایر پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تاہم نارسنگی پولیس نے اس کی وضاحت کردی اور کہا کہ کرائم نمبر 224 میں نام شامل کرنے کی وجہ پوچھنے کیلئے آج ریونت ریڈی پولیس اسٹیشن نارسنگی پہنچے تھے اور مقدمہ میں نام شامل کرنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پولیس سے بحث و تکرار کرنے لگے ۔ پولیس نے ان سے تعاون کی درخواست کی لیکن انہوں نے اس پیشکش کو مسترد کردیا جس کے بعد ضروری دستاویزی کارروائی کے بعد انہیں عدالت میں پیش کردیا گیا۔ نارسنگی پولیس کی جانب سے رکن پارلیمنٹ ملکاجگری مسٹر ریونت ریڈی کی گرفتاری پر امکانی احتجاج کو دیکھتے ہوئے پولیس نے پولیس اسٹیشن اور اطراف کے علاقوں میں سخت بندوبست کیا تھا۔