ڈرگس کے استعمال سے انجینئرنگ کے طالب علم کی موت پر اظہار افسوس

   

ریونت ریڈی کا چیف منسٹر کو مکتوب،اسکام میں ملوث سیاستدانوں اورفلمی شخصیتوں کو بچانے کا الزام
حیدرآباد۔یکم اپریل (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے ڈرگس کے استعمال کے نتیجہ میں حیدرآباد میں ایک شخص کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ واقعہ حیدرآباد میں ڈرگس کے چلن میں اضافہ کا ثبوت ہے۔ ریونت ریڈی نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو تفصیلی مکتوب روانہ کرتے ہوئے ڈرگس کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ڈرگس کے استعمال سے 23 سالہ انجنیئرنگ کے طالب علم کی موت انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ واقعہ تلنگانہ سماج کے لئے غور و فکر کا لمحہ ہے۔ انہوں نے ڈرگس کے چلن اور استعمال کو روکنے کیلئے قومی سطح پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کا مطالبہ کیا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ سے خواہش کی ہے کہ وہ اس بارے میں مرکزی تحقیقاتی اداروں کو مکتوب روانہ کریں۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ وہ حیدرآباد میں ڈرگس کے چلن اور حیدرآباد کو ڈرگس کے مرکز میں تبدیل کرنے سے متعلق سرگرمیوں کے بارے میں گزشتہ پانچ برسوں سے حکومت کو مسلسل آگاہ کیا ہے لیکن حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں ڈرگس کی سربراہی کیلئے حیدرآباد کو راہداری کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈرس اسکام میں ملوث سیاسی قائدین ، فلمی شخصیتوں اور صنعت کاروں کو بچانے کیلئے ریاستی حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حکومت ڈرگس اسکام میں ملوث تمام خاطیوںکے خلاف سخت کارروائی کرتی۔ ٹاسک فورس کی تشکیل اور خصوصی عہدیدار کے تقرر کے باوجود حیدرآباد میں ڈرگس کی سربراہی جاری ہے۔ ریونت ریڈی نے ڈرگس کے استعمال سے نوجوان نسل کو بچانے کیلئے حکومت کو تجاویز پیش کی ہیں۔ ر