ڈسٹرکٹ پنچایت آفیسر رشوت کے الزام میں گرفتار

   

محکمہ انسداد رشوت ستانی کے عہدیداروں کے میڑجل و ملکاجگری کلکٹریٹ پر دھاوے
حیدرآباد۔/7 نومبر، ( سیاست نیوز) اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے آج میڑچل ملکاجگری کلکٹر دفتر میں دھاوا کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پنچایت آفیسر کو ایک لاکھ روپئے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔ سرکاری ذرائع کے بموجب گنڈلا پوچم پلی کے سابق سرپنچ بی ایشور میڑچل کلکٹریٹ میں سرپنچ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے دوران اسپیشل آڈٹ کی درخواست داخل کی تھی جس پر وہاں کے ضلع پنچایت آفیسر اے روی کمار نے آڈٹ کرنے کیلئے 4 تا 5 لاکھ کی رشوت کا مطالبہ کیا جس کے نتیجہ میں سابق سرپنچ بی ایشور نے اینٹی کرپشن بیورو سے شکایت درج کروائی تھی اور آج دوپہر بیورو کے عہدیداروں نے مذکورہ عہدیدار کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کیلئے جال بچھایا تھا۔ پنچایت آفیسر روی کمار نے سابق سرپنچ سے ایک لاکھ روپئے کی رشوت حاصل کی تھی کہ بیورو کے عہدیداروں نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور اس کے ہاتھوں کے کیمیکل کا معائنہ کیا گیا جس میں اس کا جرم ثابت ہوگیا۔ پنچایت آفیسر کو اے سی بی نے گرفتار کرلیا اور اسے خصوصی عدالت انسداد رشوت ستانی میں پیش کیا گیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ محکمہ مال میں رشوت خوری کی شکایات عام ہوتی جارہی ہیں اور عوام کو ہراساں کرنے کے الزامات بھی پائے جاتے ہیں۔ عبداللہ پور میٹ میں تحصیلدار کو زندہ نذر آتش کرنے کے واقعہ کے اندرون دو روز پنچایت آفیسر کی رنگے ہاتھوں گرفتاری نے کئی سوالیہ نشان پیدا کردیئے ہیں۔