ڈمکا میں اساتذہ انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم طلباء کےلیے لاوڈ اسپیکر پر تعلیم دے رہے ہیں
ڈمکا: “اساتذہ دنیا کو بدل سکتے ہیں” اور یہی بات جھارکھنڈ کے ضلع ڈمکا میں واقع ایک اسکول کے ہیڈ ماسٹر شیام کشور سنگھ گاندھی کی کوشش ہے کہ وہ اپنے 200 سے زائد طلباء جو اسمارٹ فونز سے محروم ہیں اور اسی وجہ سے وہ لاک ڈاؤن کے دوران ان لائن کلاسز میں شرکت نہیں کرسکتے۔
گاندھی نے بنکاتھی گاؤں میں جہاں متعدد لاؤڈ اسپیکر لگائے ہیں جہاں ان کا اپ گریڈڈ مڈل اسکول اسی گاؤں میں ہے، اور آن لائن سیکھنے کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے 16 اپریل سے روزانہ دو گھنٹے کلاسز لگائے جارہے ہیں۔
طلباء لاؤڈ اسپیکرز کے قریب بیٹھتے ہیں جو درختوں اور دیواروں پر مختلف مقامات پر لگائے جاتے ہیں اور کلاسوں میں شریک ہوتے ہیں۔
“لاؤڈر اسپیکر لگائے جاتے ہیں جہاں طلباء کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔مزید کہا کہ پانچ اساتذہ اور دو پیرا اساتذہ کلاس روم سے مائیک پر تعلیم دیتے ہیں۔ کورونا وائرس پھیلنے کے درمیان مارچ کے وسط سے ہی کلاس روم بند رہنے کے سبب ہندوستان بھر کے ہزاروں اسکول اور کالج آن لائن میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ کلاس 1 سے کلاس 8 تک کے 246 طلبا ہیں اور ان میں سے 204 کے پاس موبائل فون نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کلاس روزانہ صبح 10 بجے شروع ہوتے ہیں۔ “اگر طلبا کو کوئی شک ہے یا کوئی سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو وہ کسی کے موبائل فون سے اپنے سوالات میرے پاس بھیج سکتے ہیں اور ہم اگلے دن اس کی وضاحت کریں گے۔”
گاندھی نے کہا کہ ماڈل کام کر رہا ہے اور طلبا جو کچھ سکھ رہے ہیں اسے اچھی طرح سے سمجھے ہوئے ہیں۔ ایک بزرگ دیہاتی نے بتایا کہ طلبا قابل قبول ہیں اور مطالعے کے نئے انداز سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
نیٹیزین نے جھارکھنڈ کے مہربان اصول کے اس اقدام کی تعریف کی اور وبائی امراض کے درمیان تعلیم تک یکساں رسائی حاصل کرنے میں ان کی کاوشوں کی تعریف کی۔