مسجد کی 104 گز اراضی اب محض 50 گز رہ گئی ‘ عوام میں برہمی
حیدرآباد :۔ نواحی علاقہ ڈنڈیگل میں مسجد کی تعمیر نو میں رکاوٹ پر حالات کشیدہ ہوگئے ۔ مسجد کی تعمیر نو میں سرکاری طور پر رکاوٹ پیدا کی گئی جس کو مسلمانوں اور مسجد کمیٹی کی جانب سے ناکام بنادیا گیا تاہم مسجد کی اراضی میں تخفیف کی جارہی ہے ۔ قدیم مسجد عالمگیری کو منہدم کیا گیا تھا اور 5 تا 6 ماہ قبل اس مسجد کو جو عالمگیری دور میں تعمیر کی گئی تھی جدید طرز کی تعمیر کی غرض سے منہدم کیا گیا تھا اور اب اس کو مسجد سیدہ فاروقی کے نام سے تعمیر کیا جارہا ہے ۔ مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مسجد کے متولی نے مسجد کی بازو اراضی کو مبینہ طور پر مہاراشٹرا کے ایک پولیس ملازم سریندر کو فروخت کردیا جس نے اراضی پر پارکنگ شروع کردی اور دوسری طرف مقامی اکثریتی فرقہ کے افراد راستہ کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ جن کے مطالبہ پر 9 فٹ کا راستہ چھوڑا گیا ۔ اس کے باوجود مسجد کی تعمیر پر اعتراض کیا جارہا ہے اور رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ مسجد جو 104 گز پر محیط تھی صرف 50 گز کی ہوگئی ہے ۔ مسجد کمیٹی صدر محمد نصیر الدین قادری نے تعمیر میں رکاوٹ پر برہمی ظاہر کی ۔ مسجد اراضی کو بحال کرنے سروے کروانے اور خاطی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ مسلمانوں نے وقف بورڈ کو فوری حرکت میں آنے ‘علاقہ میں تقریبا 39 غیر آباد مساجد اور ان کی اراضیات کا سروے کرکے تحفظ کا مطالبہ کیا جو آج لینڈ گرابرس اور ناجائز قابضین کے قبضہ میں اور وہ ان ناپاک عزائم رکھتے ہیں ۔