ڈوبکا ضمنی انتخابات: تلنگانہ کے سیڈیپیٹ میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کے اراکین کے مابین تصادم

   

صدیپیٹ: پیر کے روز مبینہ طور پر ٹی آر یس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان سدی پیٹ کے ایک ہوٹل میں ڈوبکا ضمنی انتخابات پر ایک جھڑپ شروع ہوگئی ، اس علاقہ سے آندول چانٹی کرانتھی ٹی آر ایس کے ایم ایل اے تھے۔

جبکہ ٹی آر ایس رہنماؤں نے دعوی کیا کہ بی جے پی لیڈروں نے ٹی آر ایس ایم ایل اے کرانتھی پر حملہ کیا ، بی جے پی رہنماؤں نے دعوی کیا ہے کہ ممبر اسمبلی سمیت ٹی آر ایس قائدین ہوٹل سے ڈوبکا ووٹروں میں رقم بانٹ رہے ہیں۔ ادھر صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

ڈوبکا اسمبلی حلقہ کا ضمنی انتخاب 3 نومبر کو ہورہا ہے۔

یکم نومبر کو حیدرآباد پولیس نے بی جے پی کے ڈوبکا امیدوار رگھنندن راؤ کے بہنوئی سے بیگمپیٹ میں ایک کروڑ روپئے کی نقدی ضبط کی۔

پولیس کے بیان کے مطابق یہ ڈوبکا ضمنی انتخاب کے مقصد سے نقد کی غیر قانونی نقل و حمل کے بارے میں اطلاع موصول ہونے کے بعد ہوئی ہے۔

اس سے قبل ٹی آر ایس کے ورکنگ صدر اور ریاستی وزیر کے ٹی رامراؤ نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سنیل اروڑا کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ بی جے پی ڈوبکا ضمنی انتخابات سے ایک دن قبل 2 نومبر کو حیدرآباد میں تشدد بھڑکانے کی سازش کررہی ہے۔

جبکہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھرمپوری ارویوند نے کہا تھا کہ ٹی آر ایس رہنما کے ٹی رامراؤ ڈوبکا ضمنی انتخابات میں شکست سے خوفزدہ ہیں تاہم ان الزامات کے بعد کہ “بی جے پی نے سرکاری دفتر کا محاصرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔”

YouTube video

YouTube video