ڈوول نے مسعود اظہر کو کلین چٹ دی،پرانے انٹرویو کا انکشاف

,

   

واجپائی حکومت کے دوران مسعود اظہر کی رہائی سیاسی فیصلہ تھا ، یو پی اے کی پالیسی بہتر رہی : ڈوول
نئی دہلی ۔ 12مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول کے 2010ء کے انٹرویوکا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے قندھار ہائی جیکنگ معاملہ میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو رہا کردینے پر بی جے پی زیرقیادت حکومت کو موردالزام ٹھہرایا اور دہشت گرد کو ’’کلین چٹ‘‘ دی ۔ کانگریس کی جانب سے یہ سخت لفظی حملہ ایک روز بعد سامنے آیا جب کہ بی جے پی نے جیش محمد کے سربراہ کو راہول گاندھی کی جانب سے مسعود اظہر جی کہنے پر تنقیدوں کا نشانہ بنایا تھا ۔ اپوزیشن پارٹی نے جوابی وار کرتے ہوئے اپنی حریف پر الزام عائد کیا کہ اُس نے راہول کے تبصرے کو دانستہ توڑمروڑ کر طنز کیا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیب سرجے والا نے ٹوئیٹ کیا کہ مودی حکومت کے این ایس اے اجیت ڈوول راز فاش کررہے ہیں اور دہشت گرد مسعود اظہر کی رہائی میں بی جے پی حکومت کے رول پر اس کی سرزنش کررہے ہیں ۔ ڈوول نے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’ مسعود اظہر کو رہا کرنا سیاسی فیصلہ ہے ‘‘ ۔ سرجے والا نے ہیش ٹیاگ BJP Love Terrorists کے تحت سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ کیا اب وزیر اعظم نریندر مو دی اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد قوم دشمن اقدام کا اعتراف کرلیں گے ۔ سرجے والا نے ڈوول کے 2010ء کے انٹرویو کا لنک بھی منسلک کردیا جس کے ساتھ ٹوئیٹ کیا کہ مودی حکومت کے این ایس اے اجیت ڈوول کی دہشت گرد مسعود اظہر کو کلین چٹ سرٹیفکٹ بے نقاب ۔ انہوں نے کہا تھا کہ مسعود کو آئی ای ڈی ترتیب دینا نہیں آتا ، مسعود نشانہ باز نہیں ہے

اور مسعود کی رہائی کے بعد جموں و کشمیر میں سیاحت میں 200فیصد کا اضافہ ہوگیا ۔ کانگریس ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ڈوول نے کانگریس زیرقیادت یو پی اے کی دہشت گردی سے نمٹنے کے معاملہ میں حقیقی قوم پرستانہ پالیسی کو سلام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے ۔ کانگریس نے ہائی جیکنگ کے بارے میں واضح پالیسی اختیار کی ۔ کوئی رعایت نہیں برتی گئی اور کوئی مول تول نہیں کیا گیا ۔سرجے والا نے کہا کہ کیوں بی جے پی حکومت اس طرح کی ہمت نہیں دکھاپاتی ہے ۔ یہاں کانگریس ورکرس کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے راہول نے کہا تھا کہ 56 انچ کے سینے والے یہ لوگ اپنی گذشتہ حکومت میں مسعود اظہر جی کو طیارے میں لے جاکر چھوڑ آئے تھے ۔