فرسٹ اور سکنڈ ایئر طلبہ کو امتحان کے بغیر پروموشن، اسکولوں کے آغاز پر عنقریب فیصلہ
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست میں سرکاری تعلیمی اداروں کو مستحکم کرنے کیلئے طویل مدتی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے ۔ اس پالیسی کے تحت تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ماہرین تعلیم اور دیگر تعلیم سے وابستہ افراد کی رائے حاصل کریں۔ حکومت نے تعلیمی اداروں کے انتظامات ، نصاب اور امتحانات کے انعقاد جیسے امور پر یو جی سی اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن کے رہنمایانہ خطوط پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کورونا وباء کے پس منظر میں یو جی سی اور اے آئی سی ٹی ای نے نئے گائیڈلائینس جاری کئے ہیں ۔ چیف منسٹر نے تعلیمی شعبہ کے مسائل اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پس منظر میں سرکاری تعلیمی اداروں کو مستحکم کرنے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا ۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی ، چیف سکریٹری سومیش کمار ، اسپیشل چیف سکریٹری تعلیم چترا رام چندرن ، صدرنشین کونسل فار ہائیر ایجوکیشن پروفیسر پاپی ریڈی کے علاوہ سینئر عہدیداروں نوین متل ، سید عمر جلیل ، سری ہری ، سیشو کماری اور دوسروں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معیاری اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے ذریعہ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جائے ۔ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد مختلف شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پینے کے پانی اور برقی کا مسئلہ حل کرلیا گیا ہے۔ زراعت اور آبپاشی کے شعبہ میں اہم کامیابی ملی ہے۔ ریاست میں اراضیات پر قبضوں کے واقعات ختم ہوچکے ہیں۔ کارڈس کلب بند ہوگئے، سستی شراب کی تیاری اور فروخت کو روک دیا گیا ہے۔ حکومت ریونیو ڈپارٹمنٹ میں اصلاحات اور تعلیمی شعبہ کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کرچکی ہے۔ چیف منسٹر نے سرکاری اسکولوں ، جونیئر کالجس ، ڈگری کالجس اور دیگر سرکاری تعلیمی اداروں کی صورتحال پر ورکشاپ منعقدکرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی کٹس پروگرام سے سرکاری دواخانوں میں غریف افراد کو فائدہ پہنچا ہے۔ سرکاری دواخانوں پر عوام کا اعتماد بحال کیا گیا۔ اجلاس میں چیف منسٹر نے کورونا وباء کے پیش نظر بعض اہم فیصلے کئے ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا کہ یوجی سی اور کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن کے گائیڈلائینس کے مطابق ڈگری ، پی جی اور انجنیئرنگ کے فائنل ایئر امتحانات منعقد کئے جائیں جبکہ دیگر فرسٹ اور سکنڈ ایئر کے طلبہ کو امتحانات کے بغیر دوسری کلاس میں پروموٹ کیا جائے گا۔ حکومت نے 17 اگست سے انجنیئرنگ کے تعلیمی سال کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچانے کیلئے حکومت نے انٹرنس امتحانات کے شیڈول کی تیاری شروع کردی ہے۔ ریاست میں اسکولوں کے آغاز اور تعلیم کی بحالی کے سلسلہ میں حکومت بہت جلد قطعی فیصلہ کرے گی۔ تعلیم اور دیگر مسائل پر مرکزی حکومت کے گائیڈلائینس کے تحت فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کستوربا اسکولوں میں دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے والی یتیم لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کی ذمہ داری حکومت قبول کرے گی۔