حیدرآباد یونیورسٹی کی رپورٹ ‘ طلبا کے پاس لیاپ ٹاپ کی عدم موجودگی
حیدرآباد 20 اپریل (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے ڈگری کیلئے آن لائن کلاسس کے آغاز کے نتائج مثبت نہیں آئیں گے! یونیورسٹی آف حیدرآباد کی رپورٹ کے مطابق تلنگانہ میں 63 فیصد طلبہ آن لائن تعلیم کے طریقہ کار کو اختیار کرنے کے موقف میں نہیں ہیں اور ان میں 50 فیصد ایسے ہیں جن کے پاس لیاپ ٹاپ نہیں ہے۔ تمام جامعات کو آن لائن کلاسس کے آغاز کی ہدایت کے بعد یونیورسٹی نے ایک رپورٹ تیار کی ہے اور اس میں انکشاف کیا گیا کہ شہر میں طلبہ کی بڑی تعداد محدود انٹرنیٹ تک رسائی رکھتی ہے اور آن لائن ایجوکیشن سسٹم کا ان میں رجحان نہیں ہے اسی لئے کہا جا رہاہے کہ 63 فیصد طلبہ تک آن لائن تعلیمی نظام کے ذریعہ رسائی حاصل کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ بحث کیلئے اگر موبائیل اور اسمارٹ فون کی موجودگی کو دلیل کے طور پر پیش کیا جائے تو موبائیل و اسمارٹ فون 90فیصد سے زائد طلبہ کے پاس موجود ہیں لیکن ڈگری سطح پر جو پراجکٹ اور نصاب انہیں روانہ کیا جائے گا اور انکی کلاس جس انداز میں منعقد کی جائیگی اس کا مشاہدہ کرنے پر یہ بات واضح ہوتی ہے کہ موبائیل یا اسمارٹ فون کے ذریعہ یہ ممکن نہیں بلکہ طالبعلم کے پاس لیاپ ٹاپ لازمی ہے اسی طرح اگر واٹس اپ اور گوگل کے ذریعہ تعلیم کا انتظام کیاجاتا ہے تو یہ ضروری نہیں ہے کہ بیک وقت تمام طلبہ کو سمجھایاجاسکے کیونکہ براڈ کاسٹ لسٹ کے ذریعہ اگر نصاب روانہ کیاجاتا ہے تو طلبہ کے جو سوال ہوتے ہیں انکے جواب سب کو علحدہ دینے پڑینگے اور گروپ میں نصاب روانہ کرکے پڑھنے کی تاکید کی جاتی ہے اور کوئی سوال کرتے ہیں تو اس کے جواب کے متعلق سب کو آگہی حاصل ہوتی رہے گی۔