کورونا کی دوسری لہر میں حیدرآباد میں زائد اموات
حیدرآباد: کورونا سے حیدرآباد میں گزشتہ چار مہینوں میں اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ جی ایچ ایم سی سے ڈیتھ سرٹیفکٹس کی اجرائی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے بعد حیدرآباد میں اموات میں اضافہ درج ہوا ۔ کورونا کیسوں اور اموات میں گریٹر حیدرآباد ابتداء سے سرفہرست ہے۔ جی ایچ ایم سی ایپ کے ذریعہ ڈیتھ سرٹیفکٹس کے حصول کیلئے درخواستوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ۔ 2018 ء سے 2020 ء تک سرٹیفکٹس کی اجرائی میں 5 تا 10 فیصد کا اضافہ ہوا تھا لیکن گزشتہ چار ماہ میں درخواستیں تین گنا بڑھ گئی ہے ۔ عام دنوں میں روزانہ 130 تا 160 درخواستیں داخل کی جاتی ہیں لیکن کورونا لہر میں یہ تعداد 400 سے تجاوز کرچکی ہے ۔ بعض ایام میں 450 تا 500 درخواستیں داخل کی گئی ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ درخواستیں داخل کرنے والے افراد کے رشتہ داروں میں 95 فیصد کی موت دواخانوں میں ہوئیں جبکہ گھروں میں اموات کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ ان دونوں کو اکھٹا کیا جائے تو حیدرآباد میں کورونا کی دوسری وباء سے اموات کی تعداد بڑھ جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق گاندھی اور دیگر سرکاری دواخانہ میں فوت ہونے والے افراد کے ڈیتھ سرٹیفکٹ کی درخواستیں زیادہ ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر اموات کورونا سے ہوئی ہے ۔