حیدرآباد 28 ستمبر (سیاست نیوز) ڈی جی پی ڈاکٹر جیتندر کی حالیہ ہدایات کے بعد سائبرآباد پولیس نے بی این ایس کے تحت دو سائبر دھوکہ بازوں کے خلاف فرضی ڈیجیٹل گرفتاری کے ذریعہ ایک خاتون سے 6.6 لاکھ روپئے کی رقم وصول کرنے کا مقدمہ درج کیا جس کی وجہ سے خاتون کی موت ہوگئی۔ چونکانے والی بات یہ ہے کہ متاثرہ کے انتقال کے بعد بھی ملزم مزید رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے پیغامات بھیجتا رہا اور کال کرتا رہا۔ اصل مجرم شنکر اور اس کا ساتھی وشواس دتاتریہ میراجے جس نے رقم وصول کرنے کے لئے استعمال ہونے والا بینک اکاؤنٹ فراہم کیا تھا۔ دونوں ملزمین کا تعلق مہاراشٹرا سے ہے۔ سائبر کرائم اے سی پی آر جی شیوا مورتی نے بتایا کہ وہ تلنگانہ اور گجرات میں اس طرح کے معاملات میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔ خاتون کی موت کے بعد اس کے بیٹے نے سائبر کرائم کوآرڈینیشن یونٹ میں شکایت درج کرائی۔ متاثرہ خاتون ریٹائرڈ سی ایس آر ایم او ایم این ایریا ہاسپٹل ملک پیٹ کو 8 ستمبر کو دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوگئی تھی۔ جعلی پولیس کالوں اور ہراسانی سے پریشان ہوکر وہ دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوگئی۔ ڈی سی پی سائبر کرائمس ڈی کویتا کے مطابق ملزم نے بنگلور پولیس حکام کی نقالی کرتے ہوئے 5 سے 8 ستمبر واٹس ایپ کال کے ذریعہ ان سے رابطہ کیا تھا۔ ملزمین نے خاتون پر انسانی اسمگلنگ کیس میں ملوث ہونے کا جھوٹا الزام لگایا اور سپریم کورٹ، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور آر بی آئی کے ناموں والی جعلی دستاویزات بھیجیں۔ دباؤ میں خاتون نے اپنے پنشن اکاؤنٹ سے 6.60.543 روپئے منتقل کردیئے۔ رقم منتقل کرنے کے بعد بھی ملزم اسے دھمکاتا رہا جس سے وہ شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوگئی اور دل کا دورہ پڑا۔ (ش)