ڈینٹل ڈاکٹرس کیلئے ہر مریض کا کورونا ٹسٹ کرنے کی شرط

   

ڈینٹل اسوسی ایشن کا اختلاف، دانتوں کے مریضوں کے مسائل میں اضافہ
حیدرآباد۔حکومت کی جانب سے ڈینٹسٹ ڈاکٹرس کیلئے نئی شرائط نے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ نئے قواعد کے مطابق ڈینسٹ کو ہر مریض کا کوویڈ 19 ٹسٹ کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ڈینٹل ڈاکٹرس کو اپنی پریکٹس جاری رکھنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ ڈینٹل ڈاکٹرس اپنے کلینکس میں مریضوں کی تشخیص کے دوران تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کررہے ہیں جس میں پی پی ای کٹس اور سنیٹائزیشن جیسے اُمور شامل ہیں لیکن ان کیلئے ہر مریض کا کوویڈ 19 ٹسٹ کروانا ممکن نہیں۔ ڈینٹل ڈاکٹرس کے پاس عام طور پر دانتوں کے معمولی امراض کیلئے لوگ رجوع ہوتے ہیں ایسے میں کوویڈ ٹسٹ کی پابندی ان پر کئی ہزار روپئے کا بوجھ ثابت ہوگی اور مریض کسی اور ڈینٹل ڈاکٹر سے رجوع ہوجائیں گے۔ ڈینٹل ڈاکٹرس نے نئی شرائط کو غیرضروری اور ناقابل عمل قرار دیا ہے۔ چھوٹے نرسنگ ہومس اور ہاسپٹلس کیلئے اس طرح کی کوئی شرط نہیں پھر ڈینٹل ڈاکٹرس کو کیوں شرط کا پابند کیا جاسکتا ہے۔ کٹس کا خرچ 475 روپئے تک آتا ہے اور مریض یہ کٹ حاصل کرنے کیلئے مجبور ہے۔ اس کے علاوہ کوویڈ ٹسٹ کی پابندی زائد مالی بوجھ کا سبب بنے گی۔ عام طور پر ڈینٹل مریض تین تا چار مرتبہ ڈاکٹر سے مختلف مرحلوں میں رجوع ہوتے ہیں لہذا ہر مرتبہ ان کا کورونا ٹسٹ کروانا ممکن نہیں۔ ایک مریض کو مختلف مراحل میں ڈینٹل ڈاکٹرس طلب کرتے ہیں جو علاج کے اعتبار سے ضروری بھی ہوتا ہے۔ انڈین ڈینٹل اسوسی ایشن تلنگانہ چیاپٹر نے نئی شرائط سے دستبرداری کی مانگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی مریض کا ڈینٹل کلینک میں ٹسٹ منفی آئے اور بعد میں لیباریٹری میں مثبت آئے تو ایسی صورت میں کون ذمہ دار ہوگا۔ کئی ڈاکٹرس کو اندیشہ ہے کہ نئی شرائط سے ان کے مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہوگی۔