ڈینگو اور وبائی امراض سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی پر ہائی کورٹ کی برہمی

,

   

چیف سکریٹری اور دو اعلیٰ عہدیداروں کی آج عدالت میں طلبی، شعور بیداری کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار
حیدرآباد۔ 23 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ڈینگو اور دیگر وبائی امراض سے نمٹنے میں حکومت کے اقدامات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ عدالت نے چیف سکریٹری محکمہ جات صحت و بلدیہ نظم ونسق کے پرنسپل سکریٹریز کو جمعرات کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔ ڈینگو کے بارے میں عوام میں شعور بیداری میں ناکامی کی شکایت کرتے ہوئے عدالت نے سخت ریمارک کیا۔ ریاست میں بڑھتے ہوئے وبائی امراض بالخصوص ڈینگو کے واقعات میں اضافے پر ایک مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ حکومت کو شعور بیداری کے سلسلہ میں جو اقدامات کرنے چاہئے تھے وہ مناسب طور پر نہیں کیئے گئے۔ ڈاکٹر کرونا نے ڈینگو اموات پر مفاد عامہ کی درخواست داخل کی۔ چیف جسٹس آر ایس چوہان کی زیر قیادت ڈیویژن بنچ نے آج دوسری مرتبہ اس درخواست سماعت کی اس سے قبل بھی عدالت نے مفاد عامہ کی ہی درخواست پر سماعت کی تھی۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے ڈینگو اور دیگر وبائی امراض کی روک تھام اور شعور بیداری کے سلسلہ میں حکومت کے اقدامات پر رپورٹ پیش کی۔ عدالت نے سوال کیا کہ ریاست میں ڈینگو سے متاثرین کی تعداد کتنی ہے۔ حکومت نے شعور بیداری اور امراض کی روک تھام کے سلسلہ میں اقدامات کے بغیر ہی اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔ عدالت نے حکومت کے رویہ پر سخت ناراضگی اور عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت نے ریمارک کیا کہ ریاست میں ایک طرف وبائی امراض سے عوام متاثر ہیں تو دوسری طرف حکومت کا رویہ غیر اطمینان بخش ہے۔ حکومت اگرچہ اقدامات کا تیقن دے رہی ہے لیکن عملی طور پر کہیں بھی حکومت کے اقدامات دکھائی نہیں دیتے۔ عدالت نے کہا کہ عوام میں شعور بیداری کے لیے پوسٹرس اور ہورڈنگس کہیں بھی آویزاں نہیں کئے گئے۔ عدالت نے کہا کہ ڈینگو پر قابو پانے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔